ڈوڈہ// بھلیسہ کے پنگل علاقہ میں بدھ کے روز چند منٹوں کی طوفانی بارش اور شدیدژالہ باری نے علاقہ کا نقشہ ہی بدل کے رکھ دیا ہے۔ کھڑی فصلوں اور باغات کو شدید نقصان پہنچا ہے جب کہ متعدد مکانات نا قابلِ رہائش بن چکے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بدھ کی شام پانچ بجے تیس منٹ تک زور دار بارش اور ژالہ باری کی وجہ سے ایک طوفانی کیفیت بنی رہی اور لوگ خوف کی وجہ سے اپنے اپنے گھرو ں میں سہم کر رہ گئے۔ چند منٹوں میں ہی خشک نالے دریائوں کی شکل اختیار کر گئے اور پورے علاقہ میں ایک سیلابی صورتِ حال نظر آئی۔ کھیت زیرِ آب آ گئے اور لہلہاتی کھیتیاں تباہ ہو کر رہ گئیں۔اخیار پور بازار میں سے گذرنے والے نالے میں بہت زیادہ پانی چڑھ آنے کی وجہ سے دُکانداروں اور مقامی لوگوں کو بھاری نقصان اُٹھانا پڑا ہے۔عبدالطیف موچی کے مکان سے نالے کا پانی سب کچھ بہا کر لے گیا اور دیواروں اور چھت کے علاوہ اُس کے پاس کچھ بھی نہیں بچا اور اس طرح پل بھر میں محتاج ہو کے رہ گیا۔ظفرا للہ فراش کا گائو خانہ تباہ ہو گیا ہے اور رہائشی مکان کو بھی جززوی نقصان پہنچا ہے۔علاقہ کی اندرونی سڑکیں تباہ اور پیدل چلنے کے راستے نابود ہو چکے ہیں۔ ژالہ باری کی وجہ سے کھڑی فصلو ں کے ساتھ ساتھ میوہ باغات اور اخروٹ کی فصل کو شدید نقصان پہنچاہے۔ پھلدار درختوں پر موجود پھل اور میوہ جات گر گئے اور درختوں کی ٹہنیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئیں جبکہ سبزیاں بھی تباہ و برباد ہو گئی ہیں۔اخیار پور کے 73سالہ بزرگ سماجی کارکن الحاج دوست محمد وانی نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اپنی زندگی میں اُنہوں نے اس قسم کاطوفان نہیں دیکھا ہے جس سے علاقہ کی نقشہ ہی بدل گیا ہے۔مقامی لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ علاقہ میں ہوئی تباہی اور نقصان کا جائزہ لینے کے لئے فوری طور ایک خصوصی ٹیم بھیجی جانی چاہیے جو حکومت اور انتظامیہ کو رپورٹ پیش کرے اور اُس کے مطابق متاثرین کو معاوضہ دیا جانا چاہیے۔
گول میں شدیدژالہ باری
رہائشی مکانات کی چھتیںاُڑیں، فصلات کو بھی نقصان پہنچا
زاہدبشیر
گول//گول میں گزشتہ شام نو بجے کے قریب شدید ژالہ باری کی وجہ سے پورے ضلع میں خوف و دہشت کا ماحول بن گیا ۔ چند منٹ کی اس ژالہ باری نے جہاں فصلات کو تہس نہس کر دیا وہیں رہائشی مکانات ، گاڑیوں و باغات کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے ۔ گول کے تمام علاقوں میں رہائشی مکانات کی چھتیں اُڑنے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں ۔ سنگلدان ، بڑا کنڈ ، اندھ، چھچھواہ، ٹھٹھارکہ، مہا کنڈ ، ڈھیڈہ، گول ، جمن ، داڑم، بھیمداسہ، گاگرہ، گوئی، کلی مستیٰ ہارہ ، جابہ ، جمن ، موئلہ وغیرہ علاقوں میں شدید ژالہ باری سے کافی نقصان پہنچا ہے ۔ گراٹ موڑ کے نزدیک محمد ابرار کی ماورتی کار پر ایک درخت گراجس کی وجہ سے اُسے کافی نقصان پہنچا ، وہیں محمد اشرف نامی شہر ی کے مکان کی چھتی اسے مقام پر اُڑ گئی ۔ ادھر سلبلہ علاقہ میں تنویر احمد بیگ نامی شہری کے مکان سے ٹین کی چادریں اُڑ گئیں۔ وہیں دوسری جگہوں سے بھی چھتیں اڑنے اور فصلات و باغات کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں ۔
ضلع رام بن میں آندھی طوفان سے پانی و بجلی کی سپلائی متاثر
ایم ایم پرویز
رام بن//منگل کی شام کو ہوئی زبر دست آندھی طوفان کی وجہ سے رام بن کے پہاڑی ضلع کے بیشتر علاقوں میں منگل وار سے ہی بجلی اور پانی کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔اطلاعات کے مطابق ضلع کے بیشتر علاقوں میں بدھ وار کو بھی سپلائی بحال نہیں ہوئی ہے۔محکمہ کے انجینئروں کے مطابق تیز رفتار آندھی کی وجہ سے ہائی ٹینشن بجلی لائنوں کے ٹرانسمیشن سسٹم کو کافی نُقصان پہنچا ہے،جو کہ میترا، رام سو، بانہال وغیرہ کے ریسیونگ اسٹیشنوں سے ضلع کے مختلف دیہات میں واقع سب ۔اسٹیشنوں کوچلتی ہیں۔اُنہوں نے بتایا کہ کئی مقامات پر بجلی کے کھمبوں کو کافی نقصان ہوا ہے اور بعض مقامات پر یہ اُکھڑ ہی گئے ہیں،جبکہ کئی مقامات پر درخت ہائی ٹینشن ترسیلی لائنوں پر گر گئے ہیں جسکی وجہ سے بجلی کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔انجینئروں نے کہا ہے کہ اس نقص شُدہ لائنوں کی مرمت کرنے میں ایک کُچھ وقت لگ سکتا ہے اور ایک یا دو دنوں میں ضلع کے تمام علاقوں میں بجلی کی سپلائی پوری طرح سے بحال کی جائے گی۔ وہیں دوسری جانب آندھی اور بارشوں نے پانی کی سپلائی لائنوں کو نقصان پہنچایا ہے۔متعلقہ محکمہ کے اہلکاروں کے مطابق محکمہ نے نُقص شدہ پانی سپلائی لائنوں کی مرمت کا کام شروع کیا ہیاور پانی کی سپلائی عنقر یب ہی بحال کی جائے گی۔ محکمہ ماہ رمضان کی اہمیت کو مد نظر رکھ کر لوگوں کو پانی کی بہترسپلائی یقینی فوری طور بحال کرنے میں کوشاں ہے۔