یو این آئی
جموں//لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے کامیاب اور پرامن انعقاد کے بعد، جموں و کشمیر انتظامیہ ایک بار پھر ایکشن موڈ میں ہے اور اگلے سال جنوری میں جموں و کشمیر میں پنچایتی انتخابات متوقع ہیں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جنوری 2025 میں پنچایتی انتخابات کا اعلان متوقع ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا”ریاستی الیکشن کمیشن نے تمام اضلاع کے سبھی ڈپٹی کمشنروں ،جو کہ ضلعی الیکشن پنچایتی افسربھی ہیں، موجودہ پنچایت ووٹر لسٹوں کی سالانہ نظرثانی اور ‘ریونیو ولیجزحلقوں کی تازہ حد بندی کرنے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں‘‘۔انہوں نے بتایا کہ موجودہ پنچایت ووٹر فہرستوں کی سالانہ نظرثانی کے لیے خصوصی نظرثانی کیمپوں کی پیروی کی جائے گی۔جموں و کشمیر میں اس سال 9 جنوری کو 28,000 پنچایت ممبران کی میعاد ختم ہو گئی۔جموں و کشمیر میں پنچایتی انتخابات الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ذریعے نہیں بلکہ ریاستی الیکشن کمیشن کے ذریعے کرائے جائیں گے۔پنچایتوں اور شہری بلدیاتی اداروں کے انتخابات آخری بار نومبر اور دسمبر 2018 میں ہوئے تھے۔انہوں نے کہا، “پنچایت اور شہری باڈی پولس کے انعقاد کے بعد، جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد، تمام جمہوری عمل بشمول نچلی سطح تک مکمل ہو جائیں گے۔”سرکاری ذرائع نے بتایا کہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات پرامن طریقے سے منعقد ہونے کے بعد پنچایتی انتخابات کرانے کی تیاریاں جاری ہیں۔18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے اہل ووٹر اپنا نام ووٹر لسٹ میں شامل کروا سکتے ہیں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر پنچایتی راج ایکٹ 1989 کے سیکشن 38 کے تحت نظر ثانی کی جا رہی ہے جبکہ رجسٹریشن کے عمل کے لیے چھ خصوصی کیمپ منعقد کیے جائیں گے۔ایک عہدیدار نے بتایا کہ پہلا کیمپ 16 نومبر کو ہوگا اس کے بعد 17، 23، 24، 30 نومبر اور یکم دسمبر کو ہوگا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ “تمام پنچایت الیکشن بوتھ آفیسر ووٹروں کے دعووں اور اعتراضات کے لیے ضروری دستاویزات کے ساتھ اپنے متعلقہ پولنگ اسٹیشنوں پر موجود رہیں گے جبکہ بلاک لیول آفیسرز (BLOs) کیمپوں کی نگرانی کریں گے۔”انہوں نے کہا، “ضلعی ڈپٹی کمشنروں سے کہا گیا ہے کہ وہ BDOs کو عمل کی ہموار طرز عمل اور نگرانی کے لیے تعینات کریں جبکہ BDOs کو تمام دعوے اور اعتراضات موصول ہوں گے اور جامع معلومات متعلقہ ضلعی کمشنروں کے دفتر میں جمع کرائی جائیں گی۔”ذرائع نے بتایا کہ حتمی پنچایت ووٹر فہرستیں 6 جنوری 2025 کو شائع ہونے کا امکان ہے جس کے بعد انتخابات کا اعلان متوقع ہے۔2018 کے انتخابات میں کل 27,281 پنچ اور سرپنچ منتخب ہوئے تھے۔