سرینگر//وادی میں پنچایتی انتخابات کے9ویں مرحلے میں ماسوائے سرینگر تمام اضلاع کے15بلاکوں میں انتخابات ہوئے،تاہم شوپیاں اور کولگام کے2بلاکوں میں ایک مرتبہ پھر کوئی بھی پولنگ نہ ہوسکی۔آخری مرحلے میں236سرپنچ اور1904پنچ نشستوں پر انتخابات کے دوران68سرپنچوں اور433پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا جبکہ113 سرپنچ حلقوں اور1333پنچ وارڈوں میں کسی بھی امیدوار کے سامنے نہ آنے کے نتیجے میں کوئی بھی انتخاب نہیں ہوا، اور یہ نشستیں خالی رہیں۔ منگل کو55سرپنچ نشستوں پر142 امیدواروں اور 138پنچ وارڈوں پر288امیدواروں کے درمیان ٹکر ہوئی۔ اس حتمی مرحلے میں مجموعی طور پر وادی میں ووٹنگ کی شرح 39فیصد درج کی گئی۔
پلوامہ
پلوامہ کے2بلاکوں کاکہ پورہ اوراونتی پورہ میں39سرپنچ حلقوں اور309پنچ وارڈوں میں انتخاب ہونا تھا،جس کے دوران5سرپنچوں اور9پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔ مجموعی طور پر33سرپنچ حلقوں اور300پنچ وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا تھا اور وہاں پر انتخاب نہیں ہوا۔حتمی مرحلے میں ایک سرپنچ نشست پر2امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا۔پلوامہ کے کاکہ پورہ بلاک میں ایک نشست پر1.37فیصد کی شرح سے مجموعی طور پر48ووٹ ڈالے گئے،جس میں28مرد اور20خواتین رائے دہندگان شامل ہیں۔
شوپیان ، کولگام
شوپیاں اور کولگام کے2بلاکوں زینہ پورہ اورکولگام میں منگل کو ایک مرتبہ پھر کوئی الیکشن نہیں ہوا۔ کولگام کے واحد بلاک کولگام میں23سرپنچ حلقوں اور167پنچ نشستوں پر انتخاب ہونا تھا،جس کے دوران5سرپنچوں اور11پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا گیا۔مجموعی طور پر18سرپنچوں اور156 پنچ نشستوں پر کوئی بھی الیکشن نہیں ہوا۔جنوبی ضلع شوپیاں کے زینہ پورہ بلاک میں11سرپنچ نشستوں اور89پنچ وارڈوں میں انتخاب ہونا تھا،جس کے دوران4 سرپنچ اور16پنچ میدان میں تنہا تھے،جس کے نتیجے میں انہیں بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔بلاک میں7سرپنچ اور73پنچ حلقوں میں کسی بھی امیدوار نے کاغذات نامزدگی داخل نہیں کئے تھے،جس کے نتیجے میں یہ نشستیں خالی رہیں۔
بڈگام
بڈگام کے2بلاکوں چاڈورہ اورپکھر پورہ میں39سرپنچ حلقوں اور319پنچ وارڈوں میں منگل کو انتخاب ہونا تھا،تاہم12سرپنچوں اور64پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔ مجموعی طور پر25سرپنچ اور253پنچ نشستوں پر کسی بھی امیدوار نے کاغذات نامزدگی داخل نہیں کئے تھے،جس کے نتیجے میں ان پر کوئی بھی انتخاب نہیں ہوا،اور یہ نشستیں خالی رہیں۔ منگل کو ہونے والے انتخاب کے دوران2سرپنچ نشستوں پر4امیدوار جبکہ2پنچ وارڈوں میں بھی4امیدواروں کے درمیان مقابلہ آرائی ہوئی۔
اسلام آباد(اننت ناگ)
جنوبی ضلع اسلام آباد کے واحد بلاک پہلگام میں19سرپنچ نشستوں اور137پنچ وارڈوں میں انتخاب ہونا تھا،جس کے دوران4سرپنچوں اور51پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔بلاک میں11سرپنچ نشستوں پر28امیدوار جبکہ28پنچ وارڈوں میں60امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا۔مجموعی طور پر4سرپنچ اور58پنچ نشستوں پر کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا تھا۔
کپوارہ
کپوارہ کے3بلاکوں نطنوسہ،درگمولہ اورماگام میں33 سرپنچ اور291پنچ وارڈوں میں انتخاب ہونا تھا،جس کے دوران10سرپنچ اور153پنچ میدان میں تنہا تھے،جنہیں بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔ منگل کو23سرپنچ نشستوں پر68امیدواروں اور75پنچ نشستوں پر158امیدواروں کے درمیان ٹکر ہوئی۔ ان بلاکوں میں63 پنچ وارڈوں میں کسی بھی امیدوار نے کاغذات نامزدگی داخل نہیں کئے تھے،جس کے نتیجے میںنشستیں خالی رہیں۔
بانڈی پورہ
بانڈی پورہ کے واحد بلاک بنہ کوٹ میں14 سرپنچ اور100پنچ حلقوں میں انتخاب ہونا تھا،جس کے دوران2سرپنچوں اور36پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔9 سرپنچ نشستوں پر19اور26پنچ وارڈوں پر52امیدواروں کے درمیان مقابلہ آرائی ہوئی،جبکہ3سر پنچ نشستوں اور38پنچ وارڈوں میں کوئی بھی انتخاب نہیں ہوا۔
بارہمولہ
ضلع بارہمولہ میں کے3 بلاکوں تجر شریف،ٹنگمرگ اورہرد ابورہ میں45سرپنچ اور383پنچ وارڈوں میں انتخاب ہونا تھا،جس کے دوران20سرپنچ اور63پنچ میدان میں تنہا تھے،اور انہیں بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔مجموعی طور پر21سرپنچ وارڈوں اور315پنچ نشستوں پر کوئی بھی الیکشن نہیں ہوا،اور یہ نشستیں خالی رہی۔منگل کو4سرپنچ نشستوں پر10جبکہ5پنچ وارڈوں پر بھی10امیدواروں کے درمیان ٹکر ہوئی۔
گاندربل
وسطی ضلع گاندربل کے واحد بلاک واکورہ میں13سرپنچ نشستوں اور109پنچ وارڈوں میں انتخاب ہونا تھا،جس کے دوران6سرپنچوں اور30پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔ آخری مرحلے میں ہونے والے انتخاب کے دوران5 سرپنچ نشستوں پر11امیدوار،جبکہ2پنچ وارڈوں میں4امیدوار میدان میں تھے۔مجموعی طور پر2سرپنچ اور77پنچ نشستیں خالی رہیں،اور کسی بھی امیدوار کے سامنے نہ آنے کے نتیجے میں ان میں کوئی بھی الیکشن نہیں ہوا۔