عظمیٰ ویب ڈیسک
ارریہ/وزیراعظم نریندر مودی نے جمعرات کے روز راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے لالو۔ رابڑی دورِ حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ پندرہ سال کے جنگل راج کا رپورٹ کارڈ خود بولتا ہے، ’شونیہ بٹا سناٹا۔‘ مودی نے آج ارریہ میں اپنی انتخابی ریلی میں آر جے ڈی کے دور حکومت کے پندرہ سال کو صفر کے برابر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ لالو۔رابڑی کے پندرہ برسوں میں بہار میں کوئی ایکسپریس وے نہیں بنا، سیاحت کو فروغ نہیں ملا، کوسی ندی پر کوئی پل نہیں بنا، کھیل کود کے لیے کوئی میدان یا کمپلیکس نہیں بنایا گیا، کوئی آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم یا قانون کی یونیورسٹی قائم نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی ترقی کی رفتار بھی بالکل صفر رہی، یعنی پورا رپورٹ کارڈ ’شونیہ بٹا سناٹا۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ 2005 میں جب نتیش کمار کی حکومت بنی تو بہار کو جنگل راج کے اندھیروں سے نکالا اور 2015 سے این ڈی اے حکومت نے اسے رفتار دی۔ انہوں نے کہا کہ آر جے ڈی کے دور کے صفر کے مقابلے میں این ڈی اے کے زمانے میں نمایاں ترقیاتی کام ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ پٹنہ میں انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی)، گیا میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (آئی آئی ایم)، پٹنہ میں آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) قائم ہوا اور دربھنگہ میں ایمس کی تعمیر جاری ہے۔ بہار میں چار مرکزی یونیورسٹیاں کام کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گنگا پر چار بڑے پل، جے پی سیتو، ویر کنور سنگھ سیتو، شری کرشن سیتو اور سمریا گھاٹ سیتو تعمیر کیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی پرانے مہاتما گاندھی سیتو کی مرمت کی گئی ہے اور گنگا پر آٹھ نئے پل بنانے کے منصوبے پر تیزی سے کام چل رہا ہے۔
کوسی ندی پر بھی تین نئے پل بن چکے ہیں اور تین پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے کے دور میں سات نئے ایکسپریس وے بنائے گئے ہیں۔ مودی نے سیمانچل کے ترقیاتی منصوبوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ندیوں پر پلوں کے علاوہ ریاست میں 90 سال بعد فاربس گنج کو دربھنگہ سے ریل رابطے سے جوڑا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گورکھپور سے سلی گُڑی تک چلنے والی ایکسپریس ٹرین اس علاقے کی تصویر بدل دے گی۔
پندرہ سال کے جنگل راج کا رپورٹ کارڈ ’’شونیہ بٹا سناٹا‘‘: نریندر مودی