سرینگر// شہر کے سونہ وار علاقہ کے شہریوں نے پلہ پورہ میں قائم کوڑا دان کو مقامی لوگوں کیلئے باعث نزاع قرار دیتے ہوئے کنٹونمنٹ بورڑ سے مطالبہ کیا ہے کہ کوڑا دان کو ہٹایا جائے وگرنہ وہ از خود اس کو منہدم کرینگے۔کنٹونمنٹ بورڑ کے وارڈ نمبر4پلہ پورہ سونہ وار علاقے میں موجود ایک بڑا ڈسٹ بن کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے لوگوں کا کہنا ہے کہ اب جب ہر ایک گھر اور گلی کے باہر بورڑ نے جدید ڈسٹ بن نصب کئے ہیںاور ماہانہ فیس کے عوض بورڑ کی طرف سے تعینات اہلکار کوڑا کچرا بھی روزانہ بنیادوں پر صاف کر رہے ہیں،اس بڑے ڈسٹ بن کی ضرورت نہیں ہے۔مقامی شہریوں جن میںنصیر احمد، ہلال احمد، امتیاز اسلم،غلام رسول اور ریاض احمد شامل تھے،نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کوڑے دان کی وجہ سے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آس پاس کے علاقوں سے اب کوڑا کرکٹ جمع کر کے اسی کوڑے دان میں ڈالا جا رہا ہے اور اس کو’’کوڑا اور غلاظت‘‘ جمع کرنے کی مخصوص جگہ میں تبدیل کیا گیا ہے۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ آس پاس رہائش پذیر کنبوں کے علاوہ نزدیک میں گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول میں زیر تعلیم طالبات کو بھی کوڑے دان کی وجہ سے کافی مشکلات پیش آرہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گرمیوں میں اس دیو ہیکل کوڑے دان سے بدبو اور عفونت کی وجہ سے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ لاحق رہتا ہے جبکہ اس کوڑے سے پلنے والے کتوں نے مقامی آبادی کی زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کنٹونمٹ بورڑ اس کوڑے دن کو وہاں پر بنائے رکھنے کیلئے یہ جواز بخشتا ہے کہ جو لوگ عملے کو ڈسٹ بن نہیں دیتے،یہ ان کیلئے ہیں،تاہم حیرانگی کی بات یہ ہے کہ بیشتر شہری جہاں با ضابطہ طور پر فیس بھی ادا کرتے ہیں اور بورڑ عملے کوڈسٹ بن سپرد کرتے ہیں،وہی ان لوگوں کی سہولیات کیلئے انہیں عفونت اور کچرے کی بھر مار کا سامنا کرنا پڑتا ہے ،جو فیس کی ادائیگی نہیں کرتے۔مقامی لوگوں نے کنٹونمنٹ بورڑ سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر اس کوڑے دان کو ہٹایا جائے۔اس سلسلے میں چیف ایگزیکٹو افسر کنٹونمنٹ بورڑ سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی تاہم رابطہ قائم نہ ہوسکا۔