پلوامہ//پلوامہ میںجنگجوئوں اور فورسز کے مابین شبانہ تصادم آرائی میں ایک جنگجو جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوا جس کی حالت صدر اسپتال میں انتہائی نازک قرار دی جارہی ہے۔جھڑپ میں ایک جنگجو فرار ہونے میں بھی کامیاب ہوا۔جھڑپ کے دوران ایک رہائشہ مکان مکمل طور پر تباہ ہوا۔جنگجو کی ہلاکت کے فوراً بعد پلوامہ ٹائون میں کرفیو نافذ کردیا گیا جبکہ پورے ضلع میں ہڑتال رہی اور ہر قسم کی سرگرمیاںمعطل ہوکر رہ گئیں۔
تصادم آرائی کیسے ہوئی؟
پولیس کے مطابق پلوامہ میں بابا گنڈ کے قریب جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد 55آر آر، پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ اور سی آر پی ایف نے شبانہ محاصرہ کیا جس کے دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ایک جنگجو جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوا جو زیر علاج ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق پلوامہ ٹائون میں مورن روڑ پر واقع نیو کالونی میں شہید کدل کے بالکل نزدیک رات کے قریب ایک بجے شدید فائرنگ ہوئی۔فائرنگ کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا جس کے بعد کالونی کے ارد گرد محاصرہ تنگ کیا گیا اور صبح تک خاموشی چھائی رہی۔نماز فجر کے موقعہ پر جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان دوبارہ فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا جس کے دوران کئی بار دھماکے ہوئے۔بعد میں محمد شفیع نامی سومو ڈرائیور کے مکان کو مارٹر شلنگ سے تباہ کیا گیا جس میں شبیر احمد ڈار ساکن سانبورہ جاں بحق ہوا۔
ہڑتال و احتجاج
جھڑپ میں جنگجو کی ہلاکت کے فوراً بعد پلوامہ میں صورتحال کشیدہ ہوئی اور انتظامیہ نے قصبہ میں کرفیو نافذ کردیا۔ضلع میں امن و قانون کی صورت حال برقرار رکھنے کے لئے انٹرنیٹ اور ریل سروس کو معطل کر دیا گیا جبکہ بندشوں کی وجہ سے تعلیمی اور کار باری سرگرمیاں ٹھپ ہونے کے علاوہ سرکاری دفاتر میں ملازمین کی حاضری بھی متاثر رہی ۔کاکاپورہ ، سانبورہ اور نیوہ علاقوں میںنوجوانوں کی ٹولیاں سڑکوں پر نمودار ہوئیں ،جنہوں نے احتجاج کیا ،جس دوران مظاہرین مشتعل ہوئے۔ان علاقوں میں جھڑپیں بھی ہوئیں۔
نماز جنازہ
سخت پابندیوں اور بندشوں کے بیچ جاں بحق جنگجو کی میت آبائی گائوں سانبورہ پلوامہ پہنچائی گئی ،جہاں اُسکی آخری رسومات انجام دی گئیں ۔بتایا جاتا ہے کہ کرفیو کے باوجود کئی دیہات سے ہزاروں لوگ سانبورہ پہنچنے میں کامیاب رہے ،جہاں انہوں نے جاں بحق جنگجو کے جلوس جنازہ میں شرکت کی ۔جاں بحق جنگجو کے جلوس جنازہ میں لوگوں کی شرکت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جاں بحق جنگجو کی 3مرتبہ نماز جنازہ ادا کی گئی ۔اس دوران یہاں مسلح جنگجو بھی نمودار ہوئے ،جنہوں نے ساتھی جاں بحق جنگجو کو ہوائی فائرنگ کرکے اپنے انداز میں خراج پیش کیا ۔بعد ازاں لوگوں کی بھاری موجودگی اور جذباتی ورقت آمیز مناظر کے بیچ جاں بحق جنگجو کو آبائی قبرستان میں سپرد لحد کیا گیا ۔
کون تھا شبیر مالی
پلوامہ جھڑپ میں جاں بحق جنگجو شبیر احمد ڈار عرف شبیر مالی ولد غلام محمد کی عمر قریب 26سال تھی۔وہ کاکہ پورہ اور پلوامہ علاقے میں سب سے دیرینہ جنگجو تھا۔ وہ یکم مئی 2016 کو جنگجوئوں کی صف میں شامل ہوا۔جس کے دو ماہ بعد برہان وانی کی ہلاکت ہوئی تھی۔سانبورہ اور پلوامہ میں وہ پولیس کو سب سے مطلوب جنگجو تھا۔اسکی ماں کا نام مالی ہے اس لئے اسے شبیر مالی کے نام سے جانا جاتا تھا۔شبیر پیشے سے ایک ڈرائیور تھا۔ اسکے اور بھی تین بھائی ہیں، جن میں ایک ٹیچر ہے۔دو ماہ قبل اسکے چھوٹے بھائی اعجاز احمد کو پولیس نے گرفتار کیا اور اس پر سیفٹی ایکٹ لگا کر اسے کٹھوعہ جیل منتقل کیا ۔سنیچر کی صبح جب گائوں میں اسکی ہلاکت کی خبر پھیلی تو اسکی ماں نے نماز ادا کی۔