شوپیان //جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع کے ہف شرمال اور چرار شریف بڈگام میں مارے گئے6جنگجوئوں کو بدھ کے روز اپنے اپنے آبائی علاقوں میں سپرد لحد کیا گیا، جس کے دوران ہزاروں لوگوں نے انکی نماز جنازہ میں شرکت کی اور اس دوران جنگجو بھی نمودار ہوئے۔اس دوران ضلع میں دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال رہی جبکہ کچھ ایک مقامات پر پر تشدد جھڑپیں بھی ہوئیں۔ہاپت ناڑ چرار شریف اور ہف شرمال شوپیان میں 24گھنٹوں کے دوران 2خونین معرکہ آرائیوں میں جاں بحق ہوئے6مقامی جنگجو نوجوانوں کے جنازے محض 5کلو میٹر حدود کے دائرے میں اٹھائے گئے۔ منگل کی صبح شوپیان کے ہف شرمال گائوںمیں 3 اور چرار شریف بڈگام میں 3 عسکریت پسندوں میں سے2کا تعلق پلوامہ جبکہ4کا تعلق شوپیان سے تھا۔
چرار شریف میں جاں بحق پلوامہ ضلع سے تعلق رکھنے والے جنگجوئوں سبزار احمد ولد علی محمد میر ساکن لاسی پورہ پلوامہ اور توصیف احمد یتو ولد عبدالعزیز ساکن نو پورہ پائین پلوامہ کی نماز جنازہ4،4مرتبہ اداکی گئی اور انکی آخری رسومات میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔بعد ازاں دونوںکو اپنے اپنے آبائی علاقوں میں سپرد لحد کیا گیا۔تیسرے جنگجوسید ربانی ولد محمد حسین ساکن نازنین پورہ شوپیان کی نماز جنازہ7مرتبہ ادا کی گئی ۔معلوم ہوا ہے کہ سید ربانی کے جلوس ِ جنازہ میں جنگجو بھی نمودار ہوئے جنہوں نے اپنے ساتھی کو ہوائی فائرنگ کرکے سلامی پیش کی۔منگل کو ہف شرمال میں جاں بحق ہوئیشعیب رسول شاہ ولد غلام رسول شاہ ساکن شرمال،عامر احمد بٹ ساکن چڑی پورہ شوپیان اور ڈاکٹر شمس الحق ولد محمد رفیق مینگنو ساکن درگڑھ شوپیان کو بھی سپرد خاک کیا گیا۔اس دوران تینوں مقامات پر ہزاروں لوگ امڈ آئے اور انہوں نے نعرے بازی کی۔قریب 4چار بار تینوں جنگجوئوں کی نماز جنازہ ادا کی گئی جن میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے۔معلوم ہوا کہ آئی پی ایس انعام الحق ، جو جنوب مشرقی بھارت میں تعینات ہے،نے بھی اپنے بھائی ڈاکٹر شمس الحق کے آخری سفر میں شرکت کی۔اس دوران چیئرمین سید علی شاہ گیلانی نے فون پر لوگوں سے خطاب کیا۔شرمال کے عسکریت پسند شعیب رسول کے جنازے کے دوران یہاں قریب سات عسکریت پسند نمودار ہوئے اور انہوں نے بطور سلامی ہوا میں گولیاں چلائیں۔
ادھر چڑی پورہ میں فورسز اور مظاہرین کے بیچ جھڑپیں ہوئیں جہاں کئی افراد کو چوٹیں آئیں۔ادھر چلی پورہ زینہ پورہ شوپیان میں نوجوانوں کی طرف سے فورسز کیمپ پر شدید پتھرائوکیا گیا،جس دوران کیمپ میں موجود اہلکاروں نے ہوائی فائرنگ کی ۔ چلی پورہ علاقے میںبدھ کی شام اس وقت افرا تفری کا ماحول پیدا ہوا ۔جب علاقے میںمقامی نوجوانوں کی ایک بڑی تعدادنے علاقے میں قائم فوجی کیمپ پر شدیدپتھرائو کیا ۔جس دوران کیمپ میں موجود اہلکاروں نے ہوا میں فائرنگ کی۔ضلع میں دوسرے روز بھی عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے خلاف مکمل ہڑتال رہی۔تمام طرح کی دکانیں،کاروباری ادارے،بازار،بینک اور غیر سرکاری دفاتر کے علاوہ تعلیمی ادارے بھی بند رہے جبکہ سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ پوری طرح غائب رہا۔ضلع میں پہلے ہی احتیاطی طور انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہیں۔