شوپیان //جنوبی کشمیر میں 6مئی کو انتخابات کے آخری مرحلے سے قبل بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔مورن پلوامہ اور کیگام شوپیان میں شبانہ چھاپوں کے دوران ایک درجن سے زائد نا بالغ طلباء سمیت 25نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا جن میں آٹھویں جماعت میں زیر تعلیم دو سگے بھائی اور ایک کم عمر نوجوان کا والد بھی شامل ہیں۔پولنگ سے 5 روز قبل ہی سیکورٹی فورسز نے پیر اور منگل کی شب مورن شیخ پورہ بستی کا محاصرہ کیا اور گھر گھر تلاشی کارروائی کا آغاز کیا۔رات بھر فورسز اہلکار گھروں میں گھس کر کم عمر نوجوانوں، انکے والدین یا انکے بھائیوں کو بستروں سے گھسیٹتے رہے اور کل ملا کر 21نوجوانوں کو گرفتار کیا۔ان میں عبدالمجید نامی ایک شخص کے دو بیٹے بھی شامل ہیں، جو ساتھوں اور آٹھویں جماعت میں زیر تعلیم ہیں۔ اسکے علاوہ محمد اسمائیل شیخ کو بیٹے کے بدلے گرفتار کیا گیا۔گرفتار شدگان میں ایک درجن سے زائد نابالغ نوجوان ہیں۔واضح رہے کہ دو روز قبل ہی اسی بستی میں ایک جرنلسٹ کے بھائی کے مکان میں موجود سامان تہس نہس کیا گیا تھا اور اسکا فون نمبر بھی لیا گیا تھا۔گرفتاریوں کے نتیجے میں لوگوں میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے اور عوام نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ پولیس کا کہنا کہ مزکورہ نوجوانوں سے سنگبازی کے بارے میں پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔ادھر کیگام شوپیان میں فوج نے گھروں پر چھاپوں کے دوران عاشق نذیربٹ، سمیر مشتاق شاہ،عاشق مقبول لون،اور عاقب بشیر ڈار کو گرفتار کیا اور بعد میں کیگام پولیس کے حوالے کیا۔
نوجوان کی گھر واپسی
تشدد کا راستہ ترک کیا:پولیس
نیوز ڈیسک
سرینگر // پولیس نے اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں ایک جنگجو نے تشدد کا راستہ ترک کر کے گھر واپسی کی ہے۔پولیس نے ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوے کہا ہے کہ عوامی حلقوں اور پولیس کی مشترکہ کوششوں سے پلوامہ ضلع میں ایک اور نوجوان نے تشدد کا راستہ ترک کر کے عام زندگی میں دوبارہ داخل ہوگیا ہے۔تاہم پولیس نے کہا ہے کہ اسکی شناخت سلامتی کے پیش نظر ظاہر نہیں کی جاسکتی۔
کولگام میں معمولات بحال
خالد جاوید
کولگام// اننت ناگ پارلیمانی حلقے کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے تناظر میں ہڑتال کے بعد جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں منگل کے روز معمولات بحال ہوگئے۔ریل حکام نے بھی منگل کو یک روزہ معطلی کے بعد ریل سروس بحال کی۔کولگام میں منگل کی صبح ہی تمام بازاروں میں تجارتی سرگرمیاں بحال ہوئیں۔ سرکاری ونجی دفاتر کھل گئے ، اسکولوں میں درس وتدریس کا کام بحال ہوا اور بنکوں میں بھی کام کاج ہوا۔ضلع بھر کی سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل بحال ہوئی اور انٹرنیٹ سروس ،جس کو گذشتہ روز احتیاطا ًمعطل رکھا گیا تھا، کو بھی بحال کیا گیا ہے ۔