سرینگر// سرینگر میں نئی پنشن پالیسی کو منسوخ کرنے کے مطالبے کو لیکر کل پریس کالونی میں ملازمین نے احتجاج کیا۔ پریس کالونی میں اتوار کو درجنوں ملازمین جمع ہوئے اور انہوں نے جموں کشمیر این پی ایس ایمپلائز یو نائٹیڈ فرنٹ کے جھنڈے تلے نعرہ بازی کرتے ہوئے جموں کشمیر میں تمام ملازمین کو پرانے پنشن پالیسی کے دائرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کے دوران یونائٹیڈ فرنٹ کے نائب صدر محمد رفیق ملک اور نائب چیئرمین گلزار احمد چوپان نے مشترکہ طور پر نئی پنشن پالیسی کو ملازمین مخالف قرار دیا،جبکہ انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی ملازمین کے حقوق پر شب خون مارتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین اپنی زندگی کو عوامی خدمات پر قربان کرتے ہیں اور سبکدوش ہونے کے بعد انہیں پنشن کے فوائد کی واحد امید امید ہوتی ہے،کہ یہ پنشن ان کے مالی معاملات کو تحفظ فراہم کریں گی۔انہوں نے کہا کہ سبکدوشی کے بعد ایک ملازم کو کئی مسائل درپیش ہوتے ہیں اور پیرانہ عمر میں صحت،تندرستی ،ادویات،بیماریوں اور دیگر چیزوں کیلئے ا پنشن پر ہی بھروسہ ہوتا ہے۔ احتجاجی ملازمین نے کہا کہ ملازمین کی اس واحد امید کو بھی ان سے چھینا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سال2010کے بعد ملازمت کرنے والے تمام ملازمین سے یہ حق چھینا گیااور وہ اپنے مستقبل کے حوالے سے زبردست فکرمند ہیں۔احتجاج میں شامل یونائٹیڈ فرنٹ کے صوبائی صدر فاروق احمد متو نے وزارت خزانہ اور لیفٹنٹ گورنر انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کریں اور نئی پنشن اسکیم کو منسوخ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں پنشن کی ضمانت کے بغیر اور کچھ نہیں چاہئے۔