عظمی نیوز سروس
بانہال// اسلام دین ِ رحمت اور مذہب ِامن ومحبت ہے۔جب اس روئے زمین پر ہرطرف ظلم وستم کا دور دورہ تھا،انسانیت ناانصافی اورحقوق سے محرومی کی زندگی گزاررہی تھی ،زبردست قسم کے لوگ زیر دستوں پر ،کمزوروں اور مجبورو ں پر عرصہ حیات تنگ کررہے،قتل وخون ریزی ،فتنہ وفساد ،تشدد وبدامنی اور انتقام و جنگ وجدال کا خوف ناک ماحول دنیا میں چھایا ہوا تھا،ایسے پرخطر حالات میں اسلام انسانیت کے لیے امن ومحبت کی پیاری تعلیمات لے کر آیا اور پیغمبر اسلام سیدنا محمد رسول اللہؐ نے امن ومحبت کے سائبان تلے انسانیت کو سکون وراحت کی بیش بہا دولت عطاکی اور نفرتوں کے ماحول کو ختم کیا،عداوتوں سے سینوں کوپاک کیا،ظلم وستم سے انسانوں کو باز رکھا،ناانصافی اور زیادتی سے منع کیا،محروموں کو حقو ق دلائے ،ڈرے سہمے ہوؤ ں کو امن واطمینان عطاکیا،کمزوروں اور ستم رسیدوں کی مددکی ،مجبوروں اور بے کسوں کی دست گیری کی اور قیامت تک آنے والی انسانیت کو امن ومحبت کی نرالی ،پیاری اور انوکھی تعلیمات سے سرفراز کیا۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت اہل حدیث جموں وکشمیر کے نائب صدر ڈاکٹر عبداللطیف الکندی نے جمعہ کے موقعے پر فرزندان توحید کے جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر الکندی نے کہا کہ انسانیت پر اسلام اور پیغمبر اسلام کے جہاں بے شمار اور لاتعداد احسانات ہیں وہیں ایک بڑا احسان یہ بھی ہے کہ اس کائنات کو امن ومحبت کا گہوارہ بنایا اور انسانوں کے دلوں میں محبت اور پیار، امن وآشتی کے جذبات کو پروان چڑھایا،اور ایک دوسرے کو امن وآشتی کے ساتھ رہنے کی تلقین فرمائی ،امن کی فضا کو سازگار رکھنے کی تعلیم اور بدامنی کے خاتمہ کے لیے تمام تر تدبیریں اور طریقہ کار بتلائے،اور ماحول ومعاشرہ کو پرسکون بنائے رکھنے،انسانوں کو راحت واطمینان پہنچانے اور امن وسلامتی کو پھیلانے کی ہدایات سے نوازا آج پوری دنیا بدامنی اور خوف وہراس کے تاریک ماحول سے لرزرہی ہے،اور ہرطرف ظلم وستم کا الم اناک دور چل رہا ہے ،انسان دامنِ امن کی تلاش میں پریشان ہیں۔ایسے بدامنی،خون ریزی،قتل وغارت گری ،لوٹ کھسوٹ،دھوکہ دہی کے ماحول میں حقوق سے محروم اور ظلم وتشدد سے بدحال انسانوں کو سایہ امن عطاکرنے اور عدل وانصاف کو پھیلانے کے لیے مسلمان کمربستہ ہوجائیں ۔انکاکہناتھا کہ آج بھی ضرورت ہے اسلام کی جو تعلیماتِ امن ومحبت ہیں ان کو عام کیا جائے ،اسو ہ نبویؐ کی روشنی میں انسانوں کو امن ومحبت کی ٹھنڈی چھاؤں میں جگہ دی جائے