عابد حسین راتھر
رات کا کھانا کھانے کے بعد عمیر آرام سے بیٹھا ٹی وی دیکھ رہا تھا کہ اچانک اس کے گھر میں دو افراد اپنے چہروں پر نقاب اُوڑھے ہاتھوں میں چاقو لئے داخل ہوئے۔ جوں ہی وہ عمیر کے قریب آپہنچے اور اس کو پکڑنے لگے تو عمیر گھبرا گیا اور خود کو بچانے کیلئے چِلانے لگا۔ دراصل عمیر کے گھر میں اس کو لُوٹنے کیلئے دو چور گُھس گئے تھے۔
دیکھو چِلائو مت، ہم آپ کو اور آپ کے گھر کو کوئی نقصان نہیں پہنچائیں گے، البتہ گھر میں جو بھی نقدی اور زیورات ہیں وہ سب فوراً ہمارے حوالے کرو۔
عمیر کو چاقو سے ڈرا کر ایک چور اس سے کہنے لگا۔ جان بچانے کے خاطر عمیر نے گھر میں رکھی ہوئی ساری رقم اور سارے زیورات چوروں کے حوالے کئے۔
وہ ہیرے کا ہار جو سالگرہ پر اپنی بیوی کیلئے لایا تھا وہ کہاں رکھا ہے، وہ کیوں نہیں لایا۔۔۔ دوسرے چور نے غصے میں عمیر کی طرف دیکھ کر کہا۔
عمیر نے اپنی بیوی کی الماری سے ہیرے کا ہار لاکر ان کے حوالے کیا۔
ہار کو اپنے ہاتھوں میں لیکر پہلا چور کہنے لگا۔۔۔اور وہ گھڑی جو پچھلی تنخواہ پر اپنے لئے لائے تھے؟؟؟ عمیر نے اپنی الماری سے اپنی پسندیدہ اور قیمتی گھڑی نکالی اور وہ بھی ان کے حوالے کردی۔
آپ کے سالے صاحب نے آپ کی بیٹی کو دسویں جماعت کی کامیابی پر جو لیپ ٹاپ تحفے میں دیا تھا، وہ کہاں چھپا کے رکھا ہے وہ بھی لے آؤ۔۔۔ چور نے عمیر سے پوچھا
عمیر مایوس قدموں کے ساتھ اپنی بیٹی کے کمرے میں داخل ہوا اور وہاں سے لیپ ٹاپ لاکر چوروں کے سپرد کر دیا۔ سارا سامان اور نقدی رقم اپنے قبضے میں لے کر چوروں نے گھر سے نکلنے کی تیاری کی اور عمیر کو ڈرا دھمکا کر کہا کہ کسی کو اس چوری کے بارے میں کوئی خبر نہیں دینا ورنہ آپ کی جان کی خیر نہیں۔ عمیر نے وقت کی نزاکت کو مدنظر رکھ کر ان کی حامی بھرلی۔ جیسے ہی دونوں چور گھر سے نکلنے لگے، عمیر نے سہمے ہوئے لہجے میں ان سے پوچھا۔۔۔ آپ لوگ تو مجھے اجنبی لگ رہے ہو لیکن آپ لوگوں کو ہمارے گھر کے بارے میں اتنا علم کیسے ہیں؟
یہ سن کر ان میں سے ایک چور نے اپنے چہرے کا نقاب ٹھیک کرتے ہوئے جواب دیا۔۔۔ہم آپ کے فیس بک دوست ہیں اور اکثر آپ کے فیس بک وال پر آپ کے پوسٹس اور سٹیٹس چیک کرتے رہتے ہیں۔ چور کے اس جواب پر عمیر ششدر رہ گیا۔
���
سپٹ دیوسر کولگام، موبائل نمبر : 700656943