سب ڈویژن رامسو کے ہزاروں لوگوں اور شاہراہ کے مسافروں کی مشکلات سے سرکار تعلق
محمد تسکین
بانہال // جموں۔سرینگر قومی شاہراہ پر واقع رامسو کی ایلو پیتھک ڈسپنسری جس کے باہر پرائمری ہیلتھ سینٹر کا بورڈ لگا ہوا ہے، گزشتہ کئی دہائیوں سے بنیادی سہولیات اور عملے کی شدید قلت کا شکار ہے۔ ایک بستر پر مشتمل یہ طبی مرکز آج بھی اپ گریڈیشن کا منتظر ہے، جبکہ اس کے باہر لگے پرائمری ہیلتھ سینٹرکے بورڈ کے باوجود یہاں ڈاکٹروں اور طبی عملے کی مستقل تعیناتی نہیں ہو پائی ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ قومی شاہراہ کے حادثاتی سیکٹر میں واقع رامسو کا یہ واحد طبی مرکز درجنوں دیہات کے ہزاروں لوگوں کے لیے ناکافی ہے۔ ماہر ڈاکٹروں، جدید مشینری اور ضروری سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے مریضوں کو اکثر بانہال، رام بن حتیٰ کہ اننت ناگ تک جانا پڑتا ہے۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سیاسی لیڈران اور انتظامی افسران پچھلی کئی دہائیوں سے اس ہسپتال کو ٹراما سینٹرمیں تبدیل کرنے کے وعدے کرتے آئے ہیں، مگر آج تک کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ تاہم موجودہ ممبر اسمبلی بانہال سجاد شاہین نے حال ہی میں اس مرکز کو اپ گریڈ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔مقامی شہری ارشاد احمد اور عبدالرحمان نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بار بار کی یقین دہانیوں کے باوجود ہسپتال کی حالت جوں کی توں ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ پر آئے دن پیش آنے والے سڑک حادثات میں زخمیوں کو یہاں لایا جاتا ہے، مگر صرف ایک بستر ہونے کے باعث مریضوں کو اکثر فرش پر لٹا کر ابتدائی طبی امداد دی جاتی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ رامسو جیسے حساس اور حادثاتی سیکٹر میں فوری طور پر ایک جدید ٹراما سینٹرقائم کیا جائے تاکہ حادثات کے متاثرین اور سب ڈویژن رامسو کے ہزاروں لوگوں کو بروقت طبی سہولیات میسر آ سکیں۔ عوام نے حکومت، انتظامیہ اور مقامی نمائندوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دیرینہ مانگ کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کریں اور عوام کو گھر کی دہلیز پر بہتر طبی سہولیات فراہم کریں۔