کنگن/ / پرائمری ہیلتھ سنٹر کلن میں طبی سہولیات کا فقدان ہے اور 3برسوںسے لیڈی ڈاکٹر کی کرسی خالی ہونے سے خواتین کو علاج و معالجہ کرانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ کشمیر عظمیٰ کو ہسپتال ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پرائمری ہیلتھ سنٹر کلن میں گذشتہ تین برسوں سے لیڈی ڈاکٹر کی اسامی خالی پڑی ہوئی ہے جس کی وجہ سے حاملہ خواتین کو علاج ومعالجہ کرانے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹر دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے درد زہ میں مبتلا خواتین کو دوسرے ہسپتالوں میں ریفر کرنا پڑتا ہے جس سے مریضوں اور تیماداروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ہسپتال میں ایکسرے ٹکنیشن کی اسامی 6ماہ سے خالی پڑی ہوئی ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو ایکسرے کرنے کے لئے دوسرے ہسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے ۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ چھ ماہ قبل اگر چہ ہسپتال سے ایک ڈاکٹر کا تبادلہ عمل میںلایا گیا جس کے بعد زڈی بل سے دوسرے ڈاکٹر کو پرائمری ہیلتھ سنٹر کلن کے لئے آڈر نکالا گیا لیکن چھ ماہ گذرنے کے بعد بھی مذکورہ ڈاکٹر نے کلن میں چارج نہیں سنبھالا جس کی وجہ سے چھ ماہ سے ڈاکٹر کی اسامی خالی پڑی ہوئی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ ہسپتال میں سٹاف نرسوں کی دو اسامیاں بھی خالی پڑی ہوئی ہے جن کو ابھی تک پر نہیں کیا گیا ۔ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پرائمری ہیلتھ سنٹر کلن میں ڈاکٹروں کی کمی کی وجہ سے ہسپتال میں تعینات ڈینٹل سرجنوں کو نائٹ ڈیوٹی پر تعینات کیا جاتا ہے ۔عوامی حلقوں نے محکمہ صحت کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ہسپتال میں خالی پڑی اسامیوں کو فور ی طور پر کیا جائے تاکہ ہسپتال میں آنے والے مریضوں کو مذید دقتوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔