سرینگر//گورنر این این ووہرا نے جموں وکشمیر پبلک پراپرٹی ترمیمی بِل2017 ( نقصانات کی روک تھام ) جاری کیا ہے۔آرڈیننس کے تحت ہڑتال، مظاہروں یا دیگر عوامی احتجاج کے نتیجہ میں سرکاری یا نجی جائیدادوں کو نقصان پہنچانے کی صورت میں کال دینے والوں کے خلاف کارروائی کر کے اُنہیں دو سے پانچ سال تک کی قید یا جائیداد کو نقصان یا اُن پر تلافی کے لئے بازار کے بھاؤ کے مساوی جرمانہ عائد کیا جائے گا۔چونکہ ریاستی قانون سازیہ کا اجلاس فی الوقت ملتوی ہے، گورنر نے وزیر اعلیٰ کی سفارشات کے تحت جموں وکشمیر کے آئین کی دفعہ91 کے تحت انہیں حاصل اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے متذکرہ بالارڈیننس جاری کیا ہے جو فوری طور سے نافذ العمل ہوگا۔اس قانون کی رو سے سرکاری جائیداد کے نقصان سے متعلق موجودہ قوانین میں ترمیم کی گئی ہے تا کہ افراد یا اداروں کی ضرر رساں سرگرمیوں سے سرکاری جائیداد کو مزید تحفظ فراہم کیا جاسکے۔یہ ترمیم سُپریم کورٹ کی ہدایات کے تحت عمل میں لائی گئی ہے جو ’’ رِی ڈسٹرکشن آف پبلک اینڈ پرائیوٹ پراپرٹیز ورسز سٹیٹ آف آندھرا پردیش اینڈ ادرس‘‘(2009 ) کے معاملے میں عدالت عالیہ نے جاری کئے ہیں۔