عظمیٰ نیوزسروس
لیہہ//جیل میں بند کارکن سونم وانگچک کی اہلیہ گیتانجلی انگمو نے انکے خلاف ’’پاکستان لنک‘‘ اور مالی بے ضابطگیوں کے الزامات کو رد کر دیا ہے۔وانگچک پر لیہہ میں تشدد کو ہوا دینے کے الزام کو “غلط ” قرار دیتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ “انتہائی گاندھیائی طریقے سے” احتجاج کر رہے ہیں اور 24 ستمبر کو سی آر پی ایف کی کارروائیوں کی وجہ سے “صورتحال بگر گئی”۔پولیس نے موسمیاتی کارکن وانگچک کو جمعہ کو سخت قومی سلامتی ایکٹ کے تحت حراست میں لیاہے۔ہمالین انسٹی ٹیوٹ آف آلٹرنیٹیو لرننگ (HIAL) کی شریک بانی انگمو نے کہا کہ وہ اپنے شوہر کی حراست کے بعد سے ان سے بات چیت نہیں کر پا رہی ہیں اور موسمیاتی کارکن اور ان کے اداروں کے خلاف تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔یہ دعوی کرتے ہوئے کہ انہیں حراستی حکم نامے کی کاپی نہیں دی گئی ہے، انگمو نے کہا، “انہوں نے جمعہ کو بھیجنے کا وعدہ کیا ہے۔ ہم قانونی سہارا لیں گے”۔انگمو نے واضح کیا کہ ان کا پڑوسی ملک کا حالیہ دورہ خالصتاً پیشہ ورانہ اور آب و ہوا پر مرکوز تھا۔اپنے شوہر کے پاکستان سے تعلق کے الزامات کی مذمت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ وانگچک کے تمام بیرون ملک دورے معروف یونیورسٹیوں اور اداروں کی دعوت پر کیے گئے۔انکاکہناتھا’’ہم نے اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ایک کانفرنس میں شرکت کی، اور یہ موسمیاتی تبدیلی پر تھی‘‘۔انہوں نے کہا کہ فروری میں ہونے والی ’’بریتھ پاکستان‘‘ کانفرنس کا انعقاد یونائٹیڈ نیشنز پاکستان اور ڈان میڈیانے کیا تھا اور اس میں کثیر القومی تعاون شامل تھا۔انگمو نے کہا”ICIMOD جیسی تنظیمیں ہیں، جو تمام آٹھ ہندوکش ممالک کو اکٹھا کرتی ہیں اور مختلف مسائل پر کام کرتی ہیں۔ ہم ICIMOD کے ہمالین یونیورسٹی کنسورشیم کا حصہ ہیں‘‘۔انکامزید کہناتھا”میں موسمیاتی تبدیلی میں خواتین کے کردار پر ایک مقالہ پیش کرنے کے لیے بھی وہاں موجود تھی۔ درحقیقت، اس نے (وانگچک) تقریب میں اسٹیج پر وزیر اعظم (نریندر) مودی کی تعریف کی۔نیپال اور بنگلہ دیش کا حوالہ درحقیقت سونم کی دی گئی ایک مثال ہے، یعنیجب حکومتیں جوابدہ نہیں ہوتیں تو یہ ایک انقلاب کا باعث بنتی ہے۔ ہمیں تشریحات سے گریز کرنا چاہیے‘‘۔انگمو نے وانگچوک پر سخت NSA عائد کرنے کو بھی چیلنج کیا، جو پرامن احتجاج کے اپنے طویل ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے، 12 ماہ تک بغیر کسی مقدمے کے حراست میں رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔انگمو نے کہا، “میرے خیال میں یہ بہت غلط الزام ہے۔ سونم یقینی طور پر کسی پبلک آرڈر کے لیے خطرہ نہیں ہے”۔انہوںنے دعویٰ کیا کہ وانگچک نے پچھلے پانچ سالوں میں “انتہائی گاندھیائی طریقے سے” اپنے مقصد کی وکالت کی، حکومت کو لداخیوں کے ساتھ کیے گئے وعدوں کی یاد دلاتے ہوئے، اور یہ بات برقرار رکھنے کے ذریعے کہ لیہہ اپیکس باڈی کی جانب سے منعقدہ احتجاج پرامن تھا، اور وانگچک نے تشدد کو بھڑکانے کا الزام غلط تھا۔انہوں نے وانگچک کو ملک دشمن کے طور پر پیش کرنے کی مبینہ کوشش کے پیچھے کی منطق پر بھی سوال اٹھایا۔انکاکہناتھا”آپ ایسے شخص کو کیسے ملک دشمن کے طور پر پیش کر سکتے ہیں جو ہندوستانی فوج کے لیے پناہ گاہیں بنانے اور چینی سامان کے بائیکاٹ کی بات کر رہا ہے؟”۔ اپنے اداروں میں مالی بے ضابطگیوں کے الزامات پر، انگمو نے HIAL کی غیر ملکی فنڈنگ، یوجی سی رجسٹریشن، SECMOL کی FCRA کی منسوخی اور زمین کی الاٹمنٹ کے بارے میں تفصیلی دفاع پیش کیا۔انگمو نے اس بات کی تردید کی کہ HIAL نے فارن کنٹری بیوشن (ریگولیشن) ایکٹ کلیئرنس کے بغیر بیرون ملک سے چندہ لیا، اور دعویٰ کیا کہ فنڈز ان کی ٹیکنالوجیز کے لیے ادائیگی تھے۔انکاکہناتھا”ہمارے پاس سروس کے معاہدے ہیں، جو کہتے ہیں کہ یہ ایک مشاورتی اسائنمنٹ ہے جو ہم HIAL کو دے رہے ہیں جس کے لیے ہم انہیں ادائیگی کریں گے‘‘۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ HIAL اپنے 400 طلباء سے کوئی فیس نہیں لیتا ہے اور اپنے چلانے کے اخراجات جیسے کہ آئس اسٹوپا اور غیر فعال شمسی عمارتوں کے ذریعے بڑھاتا ہے، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ وہ اپنی ٹیکنالوجیز کو پیٹنٹ نہیں کراتے، انہیں عوامی استعمال کے لیے مفت چھوڑ دیتے ہیں۔انگمو نے کہا کہ HIAL نے 2022 میں UGC رجسٹریشن کے لیے درخواست دی اور 15 لاکھ روپے کی جمع رقم ادا کی، لیکن “اگر بالکل رجسٹریشن نہیں ہوا ہے، تو اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اسے روک رہے ہیں”۔انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ HIAL کی زمین کا لیز اس لیے روک رکھا گیا ہے کیونکہ UT انتظامیہ کے پاس ایسے اداروں کے لیے کوئی زمرہ نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ “جبکہ HIAL پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، سندھو سنٹرل یونیورسٹی، جو 2021 میں شروع ہوئی تھی، کے پاس اب بھی عمارت نہیں ہے”۔انگمو نے اس بات پر زور دیا کہ وانگچک ترقی کے خلاف نہیں ہے، لیکن وہ چھٹے شیڈول کی وکالت کر رہے ہیں تاکہ مقامی لوگوں کو “ذہنی ترقی” میں رائے دی جائے۔انہوں نے HIAL کی تجویز کی طرف اشارہ کیا کہ وہ چانگ تانگ میں بجلی کی پیداوار کے ساتھ ساتھ پشمینہ بکریوں کے لیے چارہ اگانے کے لیے پارباسی شمسی پینل استعمال کرے۔انگمو نے کہا “اس قسم کی ذہن سازی کی ترقی وہ ہے جس کے بارے میں وہ بات کر رہے ہیں۔ HIAL اختراعات میں سب سے آگے ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ وہ ترقی کے خلاف ہے‘‘۔