ابوظہبی// ہندوستان نے مذہب کے نام پر دہشت گردی کے خلاف جمعہ کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اہم اجلاس میں اپنا ٹھوس موقف پیش کرتے ہوئے رکن مسلم ممالک سے دہشت گردی کے خلاف مؤثر کارروائی کرنے کی پرزور اپیل کی۔ محترمہ سوراج نے او آئی سی 46 ویں اجلاس کے افتتاحی سیشن میں بطور مہمان اعزازی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "اگر آپ انسانیت کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو دہشت گردوں کو تحفظ اور دولت مہیا کرانے والے ممالک سے کہنا ہوگا کہ وہ ایسی کرتوتوں کو بند کریں"۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت لوگوں کی زندگی تباہ کررہی ہے اور دنیا کو تباہی کے دہانے پرپہنچا رہی ہے ۔ خطے میں عدم استحکام پیدا کررہی ہے اور دنیا کو اس سے خطرہ پیدا ہو گیا ہے ۔ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کہتے رہے ہیں کہ یہ انسانی اقدار اور غیر انسانی قوتوں کے درمیان جنگ ہے ۔ یہ پہلا موقع ہے جب اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں ہندوستان کو مدعو کیا گیا ہے ۔ جبکہ پاکستان نے اس بار او آئی سی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے ۔ اس نے متحدہ عرب امارات پر زور دیا تھا کہ ہندوستان کو بطور مہمان اعزازی اس اجلاس میں مدعو نہیں کیا جائے ، ہندوستان کو دعوت دینے پر وہ اجلاس کا بائیکاٹ کرے گا۔ مگر او آئی سی نے پاکستان کی پرواہ نہیں کرتے ہوئے ہندوستان کو اس کانفرنس میں بطور مہمان اعزازی مدعو کیا جس سے ناراض پاکستان نے اس کا بائیکاٹ کیا ہے ۔ محترمہ سشما سوراج نے اجلاس میں متحدہ عرب امارات وزیر خارجہ شیخ عبد اللہ بن زائد النہیان کی موجود گی میں کہا کہ جنوب مشرقی ایشیاء کے وسیع خطے سمیت مغربی ایشیا، خلیج عرب، افریقی ساحلی علاقے اور شمالی امریکہ نیز افغانستان، بنگلہ دیش اور ہندوستان میں دہشت گردی کا وحشت ناک چہرہ دیکھا گیا ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی کسی مذہب سے ٹکراؤ نہیں ہے ۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی دونوں کے الگ الگ لیبل ہیں اور دنوں سے مذہب کی شبیہ خراب ہوتی ہے ۔ محترمہ سوراج نے کہا کہ اگرچہ دہشت گردی کے بحران کے خلاف صرف سفارتکاری، انٹیلی جنس اور فوجی وسائل سے لڑنا ممکن نہیں ہے ۔ یہ ایک چیلنج ہے جس سے حکومتوں، دانشوروں، علماء کرام، روحانی پیشوا اور خاندانوں کے ذریعے لڑا جانا چاہئے ۔ دوسری طرف پاکستان میں او آئی سی کے اس اقدام سے کافی پریشان لگ رہا ہے ۔ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے متحدہ عرب امارات پر زور دیا تھا کہ وہ ہندوستان کو اس اجلاس کے لئے مدعو کرنے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے ۔ اس پر متحدہ عرب امارات نے کہا، "ہم نے دعوت دے دی ہے ، اور دعوت نامہ کو واپس لینا مشکل ہے ۔ اس موقع پر سشما سوراج نے سعودی عرب، بنگلہ دیش اور چند دیگر ممالک کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے او آئی سی کے اجلاس میں ہندوستان کو مدعو کرنے کی حمایت کی۔یو این آئی