عظمیٰ نیوز سروس
پنجاب// پاکستان میں شدید بارش کی وجہ سے پنجاب اور خیبر پختونخوا صوبوں میں سیلاب نے تباہی مچا کر رکھ دی ہے۔ 5لاکھ لوگوں کو اپنا گھر چھوڑ کر جانے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)کے مطابق 26 جون سے 31اگست تک پاکستان میں سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 854ہو گئی ہے جبکہ 1100سے زیادہ زخمی ہیں۔ این ڈی ایم کے مطابق دو تہائی اموات مکان منہدم ہونے اور اچانک آئے سیلاب کی وجہ سے ہوئی ہے جبکہ ڈوبنے سے 10میں سے صرف ایک کی موت ہوئی ہے۔پنجاب کی وزیر مریم اورنگ زیب نے کہا کہ یہ پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب ہے۔ اس سیلاب سے 20 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ ستلج، چناو اور راوی کی آبی سطح اتنی زیادہ بڑھی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی خراب پالیسیوں کی وجہ سے سیلاب کی حالت مزید بدتر ہوئی ہے۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں لوگوں کی موت کی وجہ ندی کنارے غیر قانونی طور سے بنائے گئے گھر بھی ہیں۔ یہ گھر خراب طریقے سے بنے تھے جو اچانک آئے سیلاب میں بہہ گئے۔پاکستان میں سیلاب سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 15 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ پنجاب صوبہ میں 10 جبکہ خیبر پختونخوا صوبہ میں 5 لوگوں کی جان گئی ہے۔ پنجاب کی وزیر اطلاعات عاظمہ بخاری نے کہا کہ پنجاب میں آئے سیلاب میں 20 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ حکومت نے سیلاب میں پھنسے 7.60 لاکھ لوگوں کو اور 5 لاکھ سے زیادہ مویشیوں کو بچایا ہے۔ پنجاب کی راجدھانی لاہور میں 15 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان میں 2022 میں آئے سیلاب کو اب تک کا سب سے خوفناک سیلاب بتایا جاتا ہے۔