عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// کانگریس پارٹی نے کہا ہے کہ لداخ ثقافتی، اقتصادی، ماحولیاتی اور اسٹریٹجک نقطہ نظر سے ملک کے لیے انتہائی اہم ہے اور وہاں کے لوگ قابل فخر ہندوستانی ہیں، اس لیے ان کے مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا ضروری ہے ۔لداخ میں جاری احتجاج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے کہا کہ لداخ کے لوگوں کے مسائل کو سنا جانا چاہیے اور یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کے جائز مطالبات پر مثبت طور پر غور کرے ۔انہوں نے کہا کہ چھ سال قبل جب لداخ کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنایا گیا تو وہاں کے لوگوں کی ان کی ترقی کے تعلق سے کافی امیدیں وابستہ تھیں۔ تاہم، مرکز کے زیر انتظام خطہ بننے کے بعد انہوں نے جس طرز حکمرانی کا تجربہ کیا، اس سے انہیں شدید مایوسی ہوئی اور ایک لحاظ سے ان سب حالات کو دیکھتے ہوئے ان کی امیدوں کو ٹھیس پہنچی۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ لداخ ہندوستان کے لیے ثقافتی، اقتصادی، ماحولیاتی اور اسٹریٹجک لحاظ سے کافی اہمیت کا حامل ہے ۔ لداخ کے لوگ ہمیشہ سے اپنی سماجی اقدار اور ورثے پر فخر کرتے رہے ہیں۔ کانگریس رہنما نے امید ظاہر کی کہ لداخ کے لوگوں کے دکھ اور درد سے حکومت ہند کا ضمیر جاگ جائے گا اور وہ نہ صرف بات چیت کے ذریعے ان کے مسائل حل کرے گی بلکہ ان کی جائز خواہشات کو جلد از جلد پورا کرنے کے لیے بھی اقدامات کرے گی۔جے رام رمیش نے کہا کہ بی جے پی کے کئی لیڈر اور کچھ اینکرز اور سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والے ایک شخص کی تصاویر اور فوٹیج دکھا رہے ہیں اور اسے کانگریس کے منتخب کونسلر فنٹسوگ اسٹین زن تسپاگ بتاکر اسے غلط طور پر پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، “ہم ان تمام لوگوں کے خلاف قانونی اور فوجداری کارروائی کر رہے ہیں جنہوں نے نہ صرف ہماری پارٹی کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے بلکہ احتجاج کو بھڑکا کر بدامنی اور اختلاف کو ہوا دینے کی بھی کوشش کی ہے ۔” مسٹر کھیڑا نے کہا کہ لداخ کے لوگوں کے تئیں حساسیت ظاہر کرنے کی بجائے بی جے پی اور اس کے میڈیا اور سوشل میڈیا مہم چلانے والے ہمیشہ کی مانند کیچڑ اچھال رہے ہیں اور لداخ میں غصے کا فائدہ اٹھا کر سیاسی مخالفین سے حساب برابر کرنے کا موقع تلاش کر رہے ہیں۔