سمت بھارگو
راجوری//راجوری سے تقریباً چار کلومیٹر دورٹھنڈی کسی کے مقام پر منگل کی صبح پیش آئے ایک دردناک سڑک حادثے میں کم از کم 28 افراد زخمی ہو گئے، جن میں 26 اسکولی طلباء شامل ہیں۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک منی بس زیررجسٹریشن نمبر JK02AM 8074، جو تھنڈی کسی سے راجوری کی جانب جا رہی تھی، اچانک سڑک پر الٹ گئی۔ اس گاڑی میں اسکول کے متعدد طلباء سوار تھے جو اپنی تعلیمی درسگاہوں کی طرف جا رہے تھے۔حادثے کے فوراً بعد مقامی لوگ اور پولیس ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور امدادی کارروائیاں شروع کیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ایسوسی ایٹڈ ہسپتال راجوری منتقل کیا گیا، جہاں ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی۔افسران کے مطابق دو شدید زخمی طلباء کو بہتر علاج کے لئے گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں منتقل کیا گیا۔ ضلع انتظامیہ نے ان طلباء کی حالت نازک دیکھتے ہوئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے فوری طور پر جموں ریفرل کا انتظام کیا۔ بتایا گیا ہے کہ دونوں طلباء کو بازوؤں اور جسم کے اوپری حصے پر شدید چوٹیں آئی ہیں۔زخمیوں کی شناخت مبین کوثر (16) دختر مشتاق ہارون، محلہ تھنڈی کسی،موہت (14) ولد راکیش کمار، ریحان چوہدری (7) ولد محمد جاوید، سیمہ کمار (11) دختر اورنگ زیب خان،شازیہ انجم (13) دختر محمد اقبال، ثاقب (11) ولد محمد جاوید، نظماکوثر (14) دختر خلیق حسین؛ شبنم کوثر (15) دختر محمد اقبال، سریکا جبین (15) دختر محمد فاروق، شاہد احمد (17) ولد محمد اقبال، ساجد حسین (17) ولد محمد فاروق، خوشی شرما (14) دختر سکھدیو، کرن شرما (14) ولد سکھدیو، علیزہ (15) دختر دل محمد، شیراز احمد (17) ولد مشتاق حسین، ساجد حسین (12) ولد محمد، رابعہ کوثر (14) دختر مختار حسین، پَلک شرما (18) دختر راج کمار، نگینہ اختر (23) زوجہ امان اللہ، فیصل احمد (8) ولد دل محمد، محمد عارف (30) ولد اعظم، دلشاد حسین (10) ولد نصیر حسین، روزیہ کوثر (15) دختر محمد حنیف، واجد حسین (10) ولد محمد جاوید، اریبہ حنیف (10) دختر محمد حنیف، مجیب خان (16) ولد اورنگ زیب،کشش دیوی (13) دختر وید پرکاش اور ساقب (14) ولد محمد اقبال شامل ہیں جبکہ تمام رہائشی تھنڈی کسی یا ملحقہ علاقوں سے ہیں۔حادثے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) راجوری پونچھ رینج تجندر سنگھ، ڈپٹی کمشنر راجوری ابھیشیک شرما اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) گورو سِکاروار نے موقعے پر پہنچ کر ریسکیو اور علاج معالجے کے عمل کی خود نگرانی کی۔ انتظامیہ کی بروقت کارروائی سے متعدد زخمیوں کو فوری طبی امداد میسر آئی اور شدید زخمی طلباء کو محفوظ طریقے سے جموں منتقل کیا گیا۔مقامی لوگوں نے انتظامیہ اور پولیس کی تیز رفتاری کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر فوری امداد نہ پہنچتی تو جانی نقصان کا خدشہ تھا۔ حادثے کی وجوہات کا پتا لگانے کے لئے پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔