محمد تسکین
بانہال/ / بانہال سے محض سات کلومیٹر دور پنچایت امکوٹ ۔ ٹٹنی ہال اور لونپورہ میں سینکڑوں لوگ بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی سے پریشان ہیں اور مختلف معاملات کو لیکربرسوں سے انکی آواز سنی نہیں جا رہی ہے ۔ ٹٹنی ہال اور لونپورہ کے لوگ بجلی ، پینے کا پانی اور چلنے پھرنے کیلئے راستوں کی شدید کمی سے تنگ آئے ہیں۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کوبتایاکہ ٹٹنی ہال میں تین سال پہلے لگایا گیا بجلی ٹرانسفارمر ابھی تک بجلی سے جوڑا نہیں گیا ہے کیونکہ محکمہ بجلی کی طرف سے بجلی کے چند کھمبے دستیاب نہیں کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے ایک سو کے قریب گھروں کو بجلی کے بحران کا سامنا ہے اور قریب ایک سو گھروں کیلئے دور نصب بجلی ٹرانسفارمر بار بار جل جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹٹنی ہال پنچایت کا پورا علاقہ پینے کے پانی کی قلت کا سامنا کر رہا ہے اور خرد برد کا شکار جل جیون مشن لوگوں کے کسی کام نہیں آسکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹٹنی ہال اور لون پورہ کی بستیوں کیلئے کروڑوں روپئے کی لاگت سے جل جیون مشن کے تحت کام کیا گیا ہے لیکن ٹٹنی ہال کا پورا علاقہ پینے کے پانی کی قلت کا سامنا کر رہا ہے۔ سینکڑوں لوگوں کی بستیوں کو جوڑنے کیلئے راستے اور سڑکیں تعمیر نہیں کی گئی ہیں۔ لوگوں نے الزام لگایا کہ ووٹ لینے کے بعد تمام لیڈران ان غریب لوگوں سے آنکھیں موڑ لیتے ہیں اور کوئی شنوائی نہیں ہوتی ہے ۔ انہوں نے ضلع ، سب ضلع اور تحصیل حکام سے اپیل کی کہ وہ اس طرف توجہ دیں اور لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات کریں ۔اس دوران تحصیلدار بانہال امجد حسین کین نے عوام کو درپیش مشکلات کے حوالے سے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وہ ٹٹنی ہال اور ٹھاچی آمکوٹ میں عوام کو درپیش مشکلات کا جائزہ لے رہے ہیں اور عوام کو بنیادی سہولیات بہم پہنچانے کیلئے وہ متعلقہ محکموں کو متحرک کرینگے تاکہ عوامی مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر حل نکالا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملات ان کی نوٹس میں ابھی تک نہیں آئے تھے اور اب عوامی مشکلات کی جانکاری کے بعد وہ ان مسائل کو حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کرینگے ۔