بلال فرقانی
سرینگر//سرینگر کے مضافاتی علاقے غوثیہ کالونی سیکٹر 1باغات کنی پورہ میںکھلی اور خستہ حال ڈرین مقامی رہائشیوں کے لیے شدید خطرے کا باعث بن چکی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ڈرین پر ٹوٹی ہوئی لوہے کی جالیاں، باہر نکلتی ہوئی سلاخیں اور گندگی نہ صرف راہگیروں کی حفاظت کیلئے خطرہ ہیں بلکہ علاقہ بدانتظامی کی واضح مثال بھی ہے۔ڈرین کے اردگرد حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے باعث بزرگ شہریوں، بچوں، خواتین اور خاص طور پر اسکول جانے والے طلبہ کیلئے روز مرہ کی نقل و حرکت انتہائی خطرناک بن چکی ہے۔معراج الدین نامی ایک مقامی شہری نے بتایا’’یہ صرف لاپرواہی نہیں بلکہ سیدھا سیدھا ایک حفاظتی بحران ہے۔‘‘ انہوں نے کہا’’ ہمارے بچے روزانہ اسی ڈرین کے قریب سے گزرتے ہیں اور ذرا سی لغزش اْنہیں سیدھا نالے میں گرا سکتی ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کئی بار متعلقہ محکموں سے شکایات کی ہیں مگر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔‘‘ڈرین کے ڈھانچے کی حالت نہایت خستہ ہے۔ کئی مقامات پر ڈرین مکمل طور پر کھلا ہے، جب کہ کہیں کہیں زنگ آلود اور ٹیڑھی میڑھی آہنی جالیاں محض علامتی ڈھکن کا کام کر رہی ہیں۔ جگہ جگہ گھاس اْگی ہوئی ہے، اور گندگی جمع ہے، جو کہ صفائی ستھرائی کے فقدان کا منہ بولتا ثبوت ہے۔فردوس احمد ایک اور رہائشی نے کہا’ بارش کے دنوں میںڈرین اکثر اْبل پڑتا ہے، جس سے گندا پانی گلی میں بہنے لگتا ہے اور یہ صورتحال نہ صرف تکلیف دہ ہوتی ہے بلکہ صحت کے لیے بھی خطرناک ہے۔مقامی لوگوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ ڈرین کی فوری مرمت کی جائے۔مقامی لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈرین پر ٹوٹی ہوئی جالیوں کو فوری طور پر تبدیل کیا جائے تاکہ راہگیروں، خاص طور پر بچوں اور بزرگوں کو کسی ممکنہ حادثے سے بچایا جا سکے جبکہ اس ڈرین کی مکمل صفائی اور نکاسی آب کے نظام کی بہتری پر بھی زور دے رہے ہیں تاکہ بارش یا معمول کی گندگی کی صورت میں پانی گلی میں نہ پھیلے۔