محمد تسکین
بانہال // جمعرات کی دوپہر بعد جموں سرینگر قومی شاہراہ پر فورلین ٹول پلازہ لامبر کے نزدیک پیش آئے سڑک کے ایک حادثے میں خاتون اسوقت لقمہ اجل بنی جب ایک ٹرک نے اسے کچل ڈالا اور وہ موقع پر ہی لقمہ اجل بنی۔خاتون کی شناخت امینہ بیگم زوجہ محمد اقبال عمر قریب 35 سال ساکنہ بنگام لامبر کے طور کی گئی ہے۔
لوگوں نے فورلین شاہراہ پر۔نیشنل ہائے وے اتھارٹی آف انڈیا کی طرف سے ایک فلائی اوور پیدل پل نہ بنانے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور فورلین شاہراہ پر ٹریفک کو کچھ وقت کیلئے روک دیا۔ لوگ ہائے وے اتھارٹی اور انتظامیہ کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔پولیس نے بتایا کہ مہلوک خاتون سڑک پار کرنے کے دوران سرینگر سے جموں جانے والے ایک ٹرک کی زد میں آگئی اور اس کا سر کچل گیا اور موقع پر ہی موت ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ ایک کیس درج کرکے ٹرک کو ضبط کیا گیا اور ڈرائیور کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ لوگوں نے احتجاجی اس حادثہ پر مظاہرے کرکے شاہراہ کو چار گھنٹوں تک بلاوجہ بند رکھا اور ایس ڈی ایم کے ساتھ بدسلوکی کی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس شاہراہ بند رکھنے اور ایس ڈی ایم سے بدسلوکی میں ملوث افراد کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ اور تحقیقات کے بعد ہجوم کی طرف سے کی گئی ہلڑ بازی میں پولیس کاروائی کا امکان ہے۔حادثے کے فوراً بعد وہاں لوگوں نے احتجاجی مظاہرے شروع کئے اور لاش کو سڑک کے بیچ میں رکھ کر نیشنل ہائے وے اتھارٹی آف انڈیا کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔مقامی لوگوں نے ٹول پلازہ کے قریب لامبر کے گاوں اور شاہراہ کے دوسری طرف اْن کی سینکڑوں کنال اراضی کو جوڑنے کیلئے ایک پیدل فلائی اوور پل کی دیرینہ مانگ کو پورا نہ کرنے کے خلاف نیشنل ہائے وے آتھارٹی آف انڈیا کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ لامبر گاؤں کو فلائی اوور پل نہ ہونے کی وجہ سے یہ واردات پیش آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہلوک خاتون امینہ اپنے کھیت سے واپس آنے کے دوران سڑک کو پار کرتے ہوئے ٹرک کی زد میں اگئی اور موقع پر ہی لقمہ اجل بنی۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ معاملہ کئی بار نیشنل ہائے وے اتھارٹی اور سرکاری حکام سے اٹھا چکے ہیں لیکن لامبر گاؤں کیلئے فورلین شاہراہ کے اوپر سے پیدل چلنے کا فلائی اوور ابھی تک تعمیر نہیں کیا جا سکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثے کیلئے فورلین پروجیکٹ عہدیدار ذمہ دار ہیں۔