کپوارہ+ترال// سرحدی ضلع کپوارہ کے کرناہ سیکٹر اور ترال میں جیش کمانڈر سمیت 4جنگجو جاں بحق جبکہ فوج کے2 اہلکار زخمی ہوئے۔اس دوران ترال میں مظاہرین اور فورسز میں شدید جھڑپوں کے دوران 3 نوجوان گولیاں لگنے سے مضروب ہوئے، جبکہ قصبہ میں ہلاکتوں پر مکمل ہڑتال کی گئی۔
کپوارہ
ہفتہ کو کرناہ سیکٹر ٹنگڈار علاقہ میں شمس بری پہاڑ کے متصل حد متارکہ پر ایگل پوسٹ کے قریب 20جاٹ اور4پیرا کے فوجی اہلکارو ں نے جنگجوئو ں کے گروپ کو دراندازی کر کے اس پار داخل ہوتے ہوئے دیکھا۔ جونہی فوج نے انہیں گھیرے میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کی تو جنگجوئو ں نے فوج پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان مختصر جھڑپ ہوئی اور جنگجو فرار ہو نے میں کا میاب ہوگئے جبکہ 4 پیرا کا سپاہی سندیپ زخمی ہوگیا ۔ فوج نے علاقہ میں مزید کمک طلب کی اور چھپے بیٹھے جنگجوئو ں کی تلاش شروع کی اور ہفتہ کی شام دیر گئے تلاشی کارروائی روک دی ۔اتوار کو فوج نے علاقہ کے ایک وسیع حصہ میں دو بارہ تلاشی کارروائی شروع کی ۔شام کو ایگل پوسٹ کے آ س پاس جنگجوئوں نے فوج پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان تصادم آرائی شروع ہوئی ۔ فوج نے دعویٰ کیا کہ جھڑپ میں 3جنگجوئو ں کو جا ں بحق کیا گیالیکن سرکاری طور اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی ۔فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے ایک اور اہلکار 20جاٹ کا سنیل شدید زخمی ہوگیا۔ذرائع نے بتا یا کہ 5جنگجوئو ں پر مشتمل گروپ نے دراندازی کر کے سرحد عبور کی اور ابھی بھی اس علاقہ میں دو جنگجو فوج پر مسلسل فائرنگ کر رہے ہیں ۔اس دوران پولیس کا کہنا ہے کہ جس مقام پر جھڑپ ہوئی وہ ٹنگڈار سے کافی دور ہے اور ابھی تک جھڑپ میں جنگجوئو ں کے مارے جانے کے حوالہ سے انہیں کوئی اطلاع نہیں ہے ۔
ترال
ترال سے11کلو میٹر دور آری پل نامی گا ئوں کو 42آر آر،سی آر پی ایف185بٹالین اور ایس او جی اہلکاروں نے جنگجوئوں کی موجود گی کی مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد دوران شب سخت محاصرے میں لیا اور گائوں کے اندر اور باہر جانے والے تمام راستوں کو سیل کیا ۔ محاصرے کے دوران کسی کو بھی گائوں کے اندر یا باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ فورسز نے صبح 8:30پر گھر گھر تلاشی شروع کی اور اس دوران جب تلاشی پارٹی میر محلہ میں بشیر احمد ڈار نامی شہری کے صحن میں داخل ہو کر افراد کنبہ کو گھر سے باہر آنے کے بعد مکان کی تلاشی لینے لگے تو اس دوران مکان میں چھپے بیٹھے جنگجو نے فورسز کی تلاشی پارٹی پر شدید فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہو ا۔علاقے میں فائرنگ شروع ہونے کے ساتھ ہی فورسز نے جھڑپ کی جگہ کے نزدیک رہائش پذیر چند کنبوں کو وہاں سے اسپتال کے صحن میں منتقل کیا ۔فورسز نے فائرنگ کے ابتدائی واقعہ کے فوراً بعدمزیدکمک آری پل طلب کی اور گائوں کو سخت محاصرے میں لے کر مکان میںچھپے بیٹھے جنگجوئوں کے فرار ہونے کے تمام راستوں کو سیل کر دیا ۔فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپ بعد دوپہر اختتام پذیر ہوئی جس دوران مکان کو زمین بوس کیا گیا ۔ بعد میںفورسز نے مکان کے ملبے سے ایک جنگجو کی لاش برآمد کر لی ۔پولیس نے جنگجو کی شناخت جیش کمانڈر عدنان بھائی ساکن پاکستان کے طور کی۔
جھڑپیں، ہڑتال
جونہی گائوں میں ملسح تصادم آرائی شروع ہوئی تومختلف علاقوں سے آئے ہوئے نوجوانوں کی ایک بڑی تعدادنے محاصرے کی ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں پر شدید پتھرائو کیا ۔ جس دوران فورسز اور نوجوانوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔مظاہرین کو پولیس نے تتر بتر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے اور پتھرائو کرنے والے نوجوانوںکو تتر بتر کر کے جھڑ پ کی جگہ سے دور بھگایا۔ تاہم یہاں وقفے وقفے سے جھڑپیں جاری رہیں۔ادھر جھڑپ کے اختتام کے بعد فوج کی ایک کیسپر گاڑی پر واگڈ نامی گائوںمیں پہلے سے موجودسینکڑوں مشتعل نوجوانوں نے شدید پتھرائو کیا جس دوران فورسز نے نوجوانوں کو تتر بتر کرنے کے لئے ہوا میں گولی چلانے کے علاوہ شلنگ کی ۔مقامی لوگوں کے مطابق فورسز اہلکاروں کو مظاہرین کو براہ راست گولیوں کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں3افرادزخمی ہوئے جن میں 25سالہ منظور احمد ڈار ولد اسد اللہ ڈار ساکن گانگ کی تھڈی میں گولی لگی اور اسے شدید زخمی حالت میں پہلے ترال اور پھر سرینگر منتقل کیا گیا۔ادھرآری پل میں تصادم آرائی کی خبر پھیلتے ہی نوجوانوں نے ترال میں گاڑیوںاور دکانوں پر شدید پتھرائو کیا جس کی وجہ سے قصبہ میں زبردست افرا تفری کا ماحول پیدا ہو ا، دکانداروں نے شٹر گرا ئے جبکہ ٹرانسپورٹ غائب ہوا ۔ علاقے میں مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمولات کی زندگی بری طرح متاثر رہی ۔