انننت ناگ+بانہال +سرینگر+کشتواڑ // وادی کشمیر، خطہ پیر پنچال وچناب میں بھاری و تباہ کن برف باری نے بڑے پیمانے پر قہر بپاکردیا ہے جس کے نتیجے میں جنوبی کشمیر اور شاہراہ پر برفانی تودوں کے دوران13افراد لقمہ اجل بن گئے، جن میں ٹنل پر پیش آئے واقعہ میں پولیس کے 5اہلکار اور 2غیر ریاستی قیدی بھی شامل ہیں۔اس دوران ٹنل واقعہ میں ایک پولیس اہلکار بدستور لاپتہ ہے جس کیلئے سنیچر کو دوبارہ بچائو کارروائیوں کا آغاز کیا جائیگا۔اس دوران وادی کے 9اضلاع میں برفبا ری کے بعد متعد د اندرونی وبالائی علاقوں کاسڑ ک رابطہ بد ستور معطل ہے۔ ادھر بارہمولہ، ٹنگمرگ، کپوارہ، شوپیاں اور دیگر علاقوں میں سینکڑوں مکانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ہلاکتیں
بھاری برفباری کے نتیجے میں گر آئے برفانی تودوں کی زد میں آکر گذشتہ 24گھنٹوں میں 13افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں۔جن میں ٹنل واقعہ میں جاں بحق 7افراد بھی شامل ہیں، جنکی لاشیں جمعہ کی صبح نکالی گئیں۔جمعہ کی صبح پولیس، مقامی علاقوں کے لوگوں،سی آر پی ایف، فوج اور این ڈی آر ایف نے ٹنل پر برفانی تودے کیساتھ ہزاروں ٹن برف ہٹانے کی کارروائی شروع کی اور ابتدائی مرحلے میں ہی محمد خلیل ڈار ایس پی او ساکن امو ویری ناگ اورغلام نبی میر کانسٹیبل رنگریز پورہ کولگام کو برف کے نیچے سے زندہ باہر نکال لیا۔اسکے بعد بچائو کارروائی جاری رکھی گئی لیکن تودے کی زد میں آئے دیگر افراد کو زندہ نہیں نکالا جاسکا۔جب فرف ہٹالی گئی تو سات لاشیں نکالی گئیں ۔جن میں 3پولیس اہلکار،2قیدی اور2فائر سروس عملہ کے اراکین شامل ہیں۔جن لاشوں کو نکالا گیا ان میںپولیس کانسٹیبل ارشد گل ولد گل محمد ایتو نمبر 1000/KGMتولی نوپورہ کولگام،ہیڈ کانسٹیبل مظفر احمد ڈار ولد ثنا اللہ ڈار 125/KGM سا کن منوار اننت ناگ،شبنم یوسف گنائی ولد محمد یوسف گنائی ہلڑ بائی کوکرناگ( ڈاگ سکارڈ کرائم برانچ)،فائر مین فیاض احمد پرے نمبر 157 ولد غلام حسن ساکن پنچن منڈہول قاضی گنڈ،ہیڈ کانسٹیبل ڈرائیور فردوس احمد بٹ نمبر 181 ساکن وائی کے پورہ قاضی گنڈ،قیدی وکرم سنگھ ولد کلوندر سنگھ ساکن ادہمپور اور قیدی بلجیت سنگھ ولد ہری سنگھ ساکن گرداسپور پنجاب شامل ہیں۔ جبکہ پرویز احمد ڈار کانسٹیبل لاپتہ ہے۔اسکی لاش نکالنے کیلئے سنیچر کو دوبارہ کارروائی کی جائیگی۔لاپتہ ہوئے افراد کو نکالنے کیلئے ڈپٹہ کمشنر اننت ناگ دن بھر خود بچائو کارروائی کی نگرانی کررہے تھے۔ادھر جمعہ کی صبح ہیبدہاڑ لارنو کرکر ناگ میں 28سالہ مزدور بشیر احمد وانی ولد عبدالکریم جنگل میں لکڑیاں جمع کرنے کیلئے گیا، جہاں وہ برفانی تودے کی زد میں آگیا۔ بعد میں اسکی لاش نکالی گئی۔اس دوران سونہ براری کوکرناگ میں جمعرات کی شام پیش آئے واقعہ میں لاپتہ خاتون 45سالہ روشن جان زوجہ بشیر احمد قریشی کی لاش بھی جمعہ کی صبح نکالی گئی۔اسکے خاوندبشیر احمد قریشی ولد نور محمد کی لاش جمعرات کی شام ہی نکالی جاچکی تھی تاہم برفانی تودے کی زد میں آئے انکے دو بچے بیٹی اور بیٹا معجزاتی طور پر نچ گئے، جنہیں جمعرات کو ہی نکالا گیا تھا۔ادھر ہاپت ناڑ خیار صالح میں عارضی مسجد کیلئے بنائے گئے ٹین کا شیڈ گرنے سے گل بٹ ولد ممہ بٹکی موت واقع ہوئی تھی۔
بانہال،کشتواڑ
شاہراہ پردو غیر ریاستی مسافر ماروگ اور انوکھی فال کے درمیان گرتے پتھروں اور برفباری کی وجہ سے لقمہ اجل بن گئے جبکہ ایک کو بچا لیا گیا۔جمعرات کو بچ نکلے والے دو مسافروں نے کیو ار ٹی رام بن کے رضاکاروں اوررام بن پولیس کو مطلع کیا جس کے بعدجان ہتھیلی پر رکھکر بچاو کارروائیوں کی کوشش کی گئی۔جمعہ کی دوپہر بعد سخت اور انتھک کوشش کے بعد2 مسافروں کو ماروگ اور انوکھی فال کے مقام پر پسیوں کے نزدیک مردہ حالت میں پایا گیا جبکہ ایک زخمی مسافر کو گرتے پتھروں اور پسیوں کے بیچ زندہ بچا یا گیا۔پولیس نے مرنے والوں کی شناخت مزدورسنجیت لکارا ساکن علی پور مغربی بنگال اورسرینگر سے جموں کی طرف پیدل سفر کرنے والے پرمود منگوٹیہ اسسٹنٹ اکونٹس آفیسر، جموں وکشمیر اکونٹس جنرل آفس سرینگر ساکن کانگڑا ہماچل پردیس کے طور کی ہے۔ یہ دونوں مسافر پیدل سفر کرہے تھے جس کے دوران وہ پسیوں اور گرتے پتھروں کی زد میں آگئے۔ادھرکشتواڑ کے دور افتادہ علاقے ڈگرا دربیل میں برفانی تودے کی زد میں آکر 13سالہ بچہ لقمہ اجل بن گیا جو ساتویں جماعت کا طالبعلم تھا۔کرن سنگھ ولد اشوک کمار ساکن ڈگرا دربیل برفانی تودے کی زد میں آکر اسی کے ساتھ نیچے کھینچاچلاگیا جس کے نتیجہ میں اس کی موقعہ پر ہی موت ہوگئی ۔
گورنر کا اظہار افسوس
گورنر ستیہ پال ملک نے جواہر ٹنل کے پاس پولیس پوسٹ کے ساتھ برفانی تودے گرنے کی وجہ سے کئی قیمتی جانوں کے زیاں پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔اپنے ایک پیغا م میں گورنر نے جانبحق ہوئے افراد کی ارواح کے ابدی سکون کے لئے دُعا کی اور غمزدہ کنبوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
وسطعی کشمیر
گاندربل سے ارشاد احمد نے بتایا کہ ضلع کے بیشتر علاقوں کی اندرونی رابط سڑکوں سے تیسرے روز بھی برف نہیں ہٹائی گئی جس سے یہ علاقے ہنوز منقطع ہیں ان علاقوں میں اکہال نجون،اکہال گنہ ونہ،خانن پوشکر،گگن گیر ریزن،بدرکونڈ نونر،لار چونٹھ ولی وار، بابا دریا الدین سمیت دیگر رابطہ اور ذیلی سڑکیں شامل ہیں ۔بڈگام ضلع میں بھی متعدد علاقے برف سے ڈھکے ہوئے ہیں۔
شمالی کشمیر
کپوارہ سے اشرف چراغ نے اطلاع دی ہے کہ ضلع کی مین رابطہ سڑکوں سے اگرچہ برف ہٹائی گئی البتہ کیرن ، مژھل ، جمگنڈ اور بڈ نمل کی سڑکیں ہنوز بند ہیں ۔ضلع کے ترمناڑ ، ہایہامہ ، کیگام ، درگمولہ ،چوکی بل ، کاچہامہ سمیت درجنوں دیہات کی سڑکیں مسلسل بند ہیں۔ ادھر مقام لنگیٹ میں ایک بیوہ خاتون کا مکان گر گیا اور مذکوہ خاتون سات بیٹیوں سمیت سڑک پر آگئی ۔ کرناہ کے گبرہ ، جاڈہ ، شمس پورہ گومل اور جبڑی کی سڑکیں ہنوز بند ہیں جبکہ کرناہ کے پڑارہ علاقے سے تعلق رکھنے والے عالم الدین گورسی نامی شہری کی میت 5روز بعد بھی کرناہ نہیں پہنچائی جا سکی ۔بارہمولہ سے فیاض بخاری نے بتایا کہ ضلع کی مین رابطہ سڑکوں پر برف ہٹانے کا کام جمعہ کی شام تک جاری رہا تاہم ناروائو ، حاجی بل ، گلی بل ، پالہ دجی ، گوری ون ، کاوہار ، کنڈی ، سلطان پورہ ، دودھ بک ، کٹیا والی ، بونیار کے دورن ، ترکنجن ، بہانالی ، چوٹالی ، رفیع آباد کے چاٹوسہ ، برن ڈب اور دیگر بیشتر دیہات کٹ ہوئے ہیں۔جبکہ حالیہ برف باری کے سبب ضلع میں 12مکانوں کو نقصان پہنچا ۔ٹنگمرگ میں 5،اوڑی میں 3،لڈی ڈورہ ناروار میں 1 ،ڈالری رفیع آباد میں1 اور سلطان پورہ میں 2مکانوں کو نقصان ہوا ۔اوڑی سے ظفر اقبال کے مطابق تحصیل میں متعدد سڑکیں ہنوز بند پڑی ہیں ۔ کسدجن ہلر پیرنیاں بونیار میں حلیمہ بیگم زوجہ مرحوم منظور احمد ملک کے رہائشی مکان کی چھت برفباری کی وجہ سے مکمل طور تباہ ہوگئی۔ اسی طرح دچھنہ سلام آباد بونیار میں اعجاز احمد ولد عبدل عزیز نائک اور محمد اکبر ولد عبدل اعزیز لون کے رہائشی مکانوں کی چھتوں کو بھی برفباری کی وجہ سے نقصان پہنچا ۔بانڈی پورہ سے عازم جان کے مطابق ضلع میں مین رابطہ سڑکوں سے برف ہٹائی گئی جبکہ بینلی پورہ ، چکسن ، پانار ، اٹھ وتو ، پٹھ کوٹ، چھان دجی ، کوٹا چتھر ی علاقے مسلسل برف باری کے سبب کٹے ہوئے ہیں ۔
جنوبی کشمیر
شوپیاں سے شاہد ٹاک کے مطابق ضلع میں اگرچہ جمعہ کو کئی مین اور رابطہ سڑکوں سے برف ہٹائی گئی تاہم راولپورہ ، بمنی پورہ ،شمسی پورہ ، وئیل ، اونید ، سوگن ، مولو ، چتراگام سٹرکوں سے برف نہیں ہٹائی گئی۔ سیدھو اور بوری ہالن بٹہ پورہ میں گائو خانوں کو نقصان ہوا ۔پلوامہ سے سید اعجاز کے مطابق تازہ بارف باری کے نتیجے میں نصف درج سے زیادہ تعمیراتی ڈانچوں کو نقصان ہوا۔ ضلع میں اگر چہ متعلقہ محکموں نے بازاروں اور قصبوں کی رابطہ سڑکوں سے برف ہٹاکر انہیں قابل آمد رفت بنا لیاتاہم کچھ دیہی علاقے کٹے ہوئے ہیں۔آری گام ترال میں ایک کنبہ اس وقت بال بال بچ گیا جب ان کے مکان پر چنار کا ایک حصہ گر آیا،مکان کو شدید نقصان پہنچا ۔کولگام سے خالد جاوید کے مطابق ضلع میں 60فیصد اہم او ر رابطہ سڑکوںسے برف ہٹائی گئی البتہ نور آباد کے بالائی اور میدانی علاقوں کی سڑکیں مسلسل بند ہیں ۔اننت ناگ سے عارف بلوچ کے مطابق جمعہ کو موسم میں خوشگوار تبدیلی آنے کے سبب مین رابطہ سڑکوں سے برف ہٹائی گئی تاہم بیشتر اندرون سڑکیں اشاجی پورہ ہیون، ویری ناگ کپرن،کوکرناگ وایلو، ڈورومنزموہ اور ڈورو قاضی گنڈ برف سے ہنوز ڈھکی ہیں ۔اس بیچ سڑک بند ہونے کے سبب کوکرناگ گوجر بستی سے تعلق رکھنے والی حاملہ خاتون کو مقامی لوگوں کی مدد سے اسپتال میں داخل کیا گیا۔ پنزوہ ویری ناگ سے بھی لوگوں نے حاملہ خاتون کو چار پائی کے سہارے اسپتال پہنچایا ۔ اکہال دیوسر کولگام میں جمعہ کی شام قریب 3بجے ماسٹر محمد اشرف لون کا مکان بھاری برف باری کے سبب ڈھہ گیا تاہم مکان میں موجود افراد خانہ بال بال بچ گئے ۔ ادھر مس کھوڈ نامی گجر بستی میں غلام محی الدین جنجو کا کوٹہاربھی منہدم ہوا ۔