عظمیٰ نیوز سروس
کپوارہ// نوگام ہندوارہ میں راشٹریہ رائفلز کینٹین میں کام کرنے والے راجستھان کے ایک شہری ملازم کی منگل کو بے ہوش ہونے کے بعد موت ہو گئی۔اس کی شناخت کرشن کمار کے طور پر کی گئی ہے جو کہ گرام ٹانڈہ، تحصیل جھنجھنو، راجستھان کا رہائشی ہے۔ یہ شخص اچانک گر گیا اور اسے فوری طور پر طبی معائنے کیلئے منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔پولیس نے موت کی وجہ معلوم کرنے کیلئے بھارتیہ شہری تحفظ سنہتا کی دفعہ 194 کے تحت تفتیشی کارروائی شروع کر دی ہے۔ادھرکپوارہ کے بٹہ پورہ کرالہ پورہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان اشفاق نبی بیگ ولد غلام نبی بیگ منگل کی صبح کپوارہ چوکی بل سڑک پر چہل قدمی کر رہے تھے کہ اس دوران اشفاق اچانک زمین پر گر گئے جس کے بعد ان کے والد نے انہیں مقامی لوگو ں کی مدد سے سب ضلع اسپتال کرالہ پورہ میں علاج کے لئے دا خل کیا تاہم ڈاکٹرو ں نے انہیں مردہ قرار دیا اور کہا کہ اس کی موت حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے واقع ہوئی ۔اشفاق کی لاش کو جب ان کے آ بائی گائو ں بٹہ پورہ پہنچائی گئی تو وہا ں کہرام مچ گیا ۔اشفاق کو ہزارو ں لوگو ں کی موجودگی میں پر آنکھو ں سے سپرد خاک کیا گیا ۔ادھراننت ناگ کے چھی علاقے میں اس وقت کہرام مچ گئی جب ایک ٹریفک پولیس اہلکار حرکت قلب بند ہونے سے فوت ہوگیا ۔ٹریفک پولیس اہلکار منیر احمد بٹ کے بطو رہوئی اپنی رہائشگاہ میں بے ہوش پایا گیا جس کے بعد اس کو نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ممکنہ وجہ دل کا دورہ بتاتے ہوئے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ادھرچاڈورہ کے مین چوک میں منگل کے روز ایک گاڑی کی ٹکر سے شدید زخمی ہونے والی خاتون زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔ عینی شاہدین کے مطابق خاتون سڑک پار کر رہی تھیں کہ اسی دوران ایک تیز رفتار گاڑی نے انہیں ٹکر مار کر شدید زخمی کر دیا ۔ واقعے کے فورا بعد مقامی لوگوں نے انہیں سب ضلع اسپتال چاڈورہ پہنچایا، جہاں سے ڈاکٹروں نے انہیں بہتر علاج کیلئے بون اینڈ جوائنٹ اسپتال برزلہمنتقل کیا۔تاہم طبی عملے کی تمام کوششوں کے باوجود مذکوریہ جانبر نہ ہو سکیں۔ متوفیہ کی شناخت 32 سالہ صوبیہ ساکن زونی مر سرینگر کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ہے۔