عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// اقتصادی جرائم ونگ (کرائم برانچ کشمیر)نے بدھ کے روز 400 کے وی سانبہ-امر گرہ ٹرانسمیشن لائن سے متعلق زمین کے معاوضے سے متعلق دھوکہ دہی کے ایک معاملے کے سلسلے میں بانڈی پورہ اور بڈگام اضلاع میں متعدد مقامات پرتلاشی لی۔کرائم براچ کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ اس شکایت کے بعد درج کیا گیا ، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ تحصیل خان صاحبکے وترڈ، دلابل اور کچواری دیہات میں ٹرانسمیشن لائن کے نیچے آنے والی زمین کا معاوضہ غیر مستحق افراد کے حق میں دھوکہ دہی سے جاری کیا گیا تھا، جبکہ وہ حقیقی زمیندار وں کو محروم کیا گیا تھا۔تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کروڑوں روپے کا معاوضہ جعلی بینک اکا ئونٹس کے ذریعے جعلی افراد کے ناموں پر میسرز یونی ٹیک پاور ٹرانسمیشن لمیٹیڈکے ملازمین نے زمین کے دلالوں اور بینک کے بعض اہلکاروں کی ملی بھگت سے نکالا تھا۔ یہ کیس مشتاق احمد لون ولد محمد اکبر لون ساکن وترڈ دلابل خانصاحب، بلال احمد میر ولد غلاماحمد میر ساکن پتوشے وٹہ پورہ بانڈی پورہ، اور میسرز یونی ٹیک پاور ٹرانسمیشن لمیٹیڈ کمپنی کے دو ملازمین رنجیت سنگھ اور سمالیہ کمار سمیت دیگر ملوثین کے ساتھ منظر عام پر آیا۔ چنانچہ کرائم برانچ نے اس سلسلے میںسیکشن 409، 419، 420، 467، 468، 471، اور 120-B آر پی سی کے تحت قابل سزا جرائم سے متعلق کیس رجسٹر کیا۔کرائم برانچ نے بدھ کے روز وادی میں کئی مقامات پر متعدد چھاپے مارے۔ترجمان نے بتایا کہ کرائم برانچ کشمیر نے بانڈی پورہ اور بڈگام کے اضلاع میں 400 KV سانبہ-امر گڑھ ٹرانسمیشن لائن سے متعلق زمین کے معاوضے کے دھوکہ دہی کے دعووں کے سلسلے میں متعدد تلاشیاں کیں۔