گاندربل//ارشاد احمد//ٹراما ہسپتال کنگن میں 3ماہ سے طبی اور نیم طبی عملہ کی عدم دستیابی ہونے سے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ٹراما ہسپتال کنگن زوجیلا، سونہ مرگ سے لیکر گاندربل تک ہزاروں افراد پر مشتمل آبادی علاج ومعالجہ کی سہولیات فراہم کرنے کی خاطر جدید ترین سازوسامان سے لیس کرنے کے بعد عوام کے نام وقف کیا گیا۔ ٹراما ہسپتال کنگن کو تمام سہولیات کے مطابق بنایا گیا جس سرجن،آرتھوپیڈیک، ماہرزنانہ امراض اور ماہر ڈاکٹروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی،بچوں کے امراض کے سلسلے میں بھی ڈاکٹروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی لیکن پچھلے چند ماہ سے ٹراما ہسپتال کنگن سے ایک ایک کرکے ڈاکٹروں کی تبدیلیاں عمل میں لاکر اس وقت ڈاکٹروں سمیت پیرا میڈیکل اسٹاف کے35 عملہ کی اشد ضرورت ہے جن میں سرجن،خواتین امراض کی ڈاکٹر،آرتھوپیڈیک،ڈینٹل،اور دیگر امراض کے ماہر ڈاکٹرشامل ہیں۔ ہسپتال میں روزانہ 300 سے زائد مریض علاج و معالجہ کرانے کیلئے آتے ہیںجبکہ روزانہ چار سے پانچ مریضوں کو صورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ یا پھر سرینگر کے دوسرے ہسپتالوں میں منتقل کردیا جاتا ہے ۔ٹراما ہسپتال کنگن میں ڈاکٹروں اور دیگر عملہ کی شدید قلت ہونے پر جب مقامی ممبر اسمبلی کنگن میاں الطاف احمد سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ"کنگن پسماندہ اور پہاڑی علاقہ ہونے اور سرینگر لیہ شاہراہ کے ساتھ ساتھ امرناتھ یاترا کے پیش نظر ٹراما ہسپتال تمام تر سہولیات کے مطابق تعمیر کیا گیاتھا لیکن موجودہ حکومت نے سوتیلی ماں کا رویہ اختیار کرتے ہوئے ڈاکٹروں کی تعیناتی دوسری جگہ عمل میں لائی۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت نے ٹھان لی ہے کہ تمام معاملات میں مداخلت کرکے عوام کو راحت کے بجائے مصیبتوں میں مبتلا کرنا ہے ۔اس سلسلے میں کشمیر عظمی نے جب وزیر صحت بالی بھگت سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی جانب توجہ دیکر ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کیا جائے گا ۔