ڈوڈہ//ویلفیئر اینڈ پیس کمیٹی کااجلاس زیر صدارت فقیر چند ارمان کمیٹی ہذا منعقد ہوئی جس میں تمام پنچائتوں کے عہدیدران و معزز اشخاص نے شمولیت کی ۔اس موقعہ پر حال ہی میں بھاری رباشوں کی وجہ سے روز مرہ کھانے کی اشیاء کی قلت پیدا ہوگئی ،فصل باغوانی کی تباہی روڈ، بجلی پانی بند ہوجانے کے بارے میں غور وخوض ہوا۔ مقررین نے کہاکہ بیشک کھیلنی گوہ روڈ نیشنل ہاؤے کا نام تو پاچکی ہے لیکن زمینی سطح پر زیرو پراگرس ہے ۔ انہوںنے کہاکہ گینگ کلویں کو تبدیل کرکے دوسری سڑکوں پر تعینات کردیا گیا ہے ، جس کی دیکھ بھال خدا بھروسے پر ہے ، روڈپر پتھر آجاتے ہیں تو ڈرائیوراورایسے میں سواریاں خود روڈ صاف کرنے پرمجبور ہوجاتی ہیں ۔ان کاکہناہے کہ معمولی علاج معالجہ کے لئے ڈسٹرکٹ ہسپتال ڈوڈہ میں جانا پڑتا ہے ، علاقہ مرمت میں جو ڈسپنسریاں ہیں وہاں سٹاف نہیں ہے اور دوائیاں بھی نایاب ہیں۔ کھیلنی میں ایک ٹراما ہسپتال کااعلان ہوا تھااور وہ بن کر بالکل تیارہے لیکن سرکار کے پاس بار بار معاملہ اٹھایا گیاہے کہ ہسپتال کو سٹاف سے پرُ کیاجائے لیکن اب تک کوئی قدم نہیں اٹھایاگیاہے ۔انہوںنے کہاکہ علاقہ مرمت کے عوام پر پانی، بجلی وغیرہ کے الگ شیڈیول تھوپے جاتے ہیں جس سے عوام میں بے انتہا بے چینی پائی جارہی ہے ۔ تمام اراکین نے عزم دوہرایا کہ ہمارے علاقے کے ساتھ سوتیلا سلوک ہی کیا اور ہمارے مسائل پر غور نہ ہوا تو ہم اپنے حقوق کے لئے احتجاج کرنے کے لئے مجبور ہوجائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ تین سال میں قبل جھمل کو سنٹر کی جانب سے ماڈرن ولیج بنانے کااعلان ہوا تھا جہاں ابھی ایک اینٹ بھی نہیں لگی ، ایسے ہی دیگر پنچایتوں کی چھوٹی چھوٹی لنک روڈ کے کام بند پڑے ہیں ۔