حیدرپورہ//حریت (گ)چیرمین سید علی گیلانی نے ریاستی وزیر اعلیٰ کی طرف سے اسمبلی میں دئے گئے بیان کو بھارت کی طرف سے اُن کے خاندان کو مسندِ اقتدار پر براجمان رہنے کے عوض سیاسی طور نمک حلال ہونے کا ثبوت فراہم کرنے کی ناکام کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہاں کے حریت پسند عوام نے بھارت کے فوجی تسلط کو آج تک قطعی طور قبول نہیں کیا ہے۔ حریت چیرمین نے خاتون وزیر اعلیٰ کی طرف سے بھارت کے حق میں تعریفوں کے پُل باندھنے کو اقتدار پر براجمان رہنے کی ضمانت حاصل کرنے سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ کشمیر اس قسم کے سیاسی چاپلوسوں سے بھری پڑی ہے، جنہیں عوامی غیض وغضب کے پیشِ نظر بعد از مرگ مقبروں پر پہرہ بٹھانے کی ضرورت آن پڑی ہے۔ حریت رہنما نے افواج کے ذریعے ناجائز طور زیرِ تصرف چار لاکھ اٹھائیس ہزار کنال زمین کا اعتراف کرنا عوام کو اصل حقائق سے بے خبر رکھنے اور گمراہ کرنے کی ایک ناکام کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاست جموں کشمیر سرکاری اعدادوشمار کے مطابق بھی پوری دنیا میں سب سے زیادہ فوجی دباؤ والا علاقہ قرار دیا جاچُکا ہے اور اسی سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں جمہوریت کے نام پر کِسی سول حکومت کے بجائے عملی طور مارشل لاء نافذ کیا گیا ہے اور کسی حکومت کا اس پر فخر کرنا اعتراف شکست کے مترادف ہے۔