عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے منگل کو 40سے زائد سیاسی جماعتوں کے صدور کو خط لکھ کر جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لئے ان کی حمایت حاصل کرنے کے لیے کہا کہ اسے رعایت کے طور پر نہ دیکھا جائے، بلکہ اصلاح احوال کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔حکام کے مطابق عبداللہ نے اپنے دو صفحات پر مشتمل خط میں موجودہ پارلیمنٹ اجلاس کے دوران جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لیے قانون سازی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔وزیر اعلیٰ کی اپیل ان کی حکومت کی متفقہ قرارداد کے نو ماہ بعد سامنے آئی ہے جس میں فوری طور پر ریاستی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا تھا، جو کہ ان کے بقول ذاتی طور پر وزیراعظم کو پیش رفت کی یقین دہانی کے ساتھ سونپی گئی تھی۔یہ اقدام جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اور اس کے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں لداخ اور جموں و کشمیر میں تقسیم کی چھٹی برسی پر اٹھایاگیا ہے۔انہوں نے کہا”بحالی کو ایک رعایت کے طور پر نہیں بلکہ ایک لازمی اصلاح کے طور پر دیکھا جانا چاہئے ،جو ہمیں ایک خطرناک صورتحال سے نیچے جانے سے روکتا ہے، جہاں ہماری آئینی ریاستی حیثیت کو اب ایک بنیادی اور مقدس آئینی حق کے طور پر نہیں سمجھا جاتا ہے بلکہ اس کے بجائے اسے ایک صوابدیدی حق کے طور پر مرکزی حکومت کی مرضی کے تحت رکھی گئی ہے” ۔