عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کل ضلع پلوامہ کی ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی جس میں ضلع میں ترقیاتی کاموں اور مختلف سرکاری اسکیموں پر عمل آوری کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔پہلی ضلعی جائزہ میٹنگ کے دوران، وزیر اعلیٰ نے افسران سے پراجیکٹ پر عمل درآمد کی رفتار کو تیز کرنے اور ڈسٹرکٹ کیپیکس اور مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں (سی ایس ایس) دونوں کے تحت اخراجات کی سطح کو بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے منظور شدہ اخراجات کے مقابلے میں اخراجات کی کم فیصد پر تشویش کا اظہار کیا اور محکموں پر زور دیا کہ وہ فنڈز کے بروقت استعمال کے لیے کوششیں تیز کریں۔
انہوں نے کہا’’ہم اب اکتوبر کے وسط میں ہیں، اور اگر ہم دسمبر تک نئی SASCI سکیم کے تحت پہلی قسط استعمال کرنے میں ناکام رہے تو مزید فنڈز روک دیے جائیں گے – جو ہمارے لیے بہت بڑا نقصان ہو گا،”۔عمر عبداللہ نے ڈپٹی کمشنر کو ہدایت دی کہ وہ منظور شدہ پروجیکٹوں کی پیشرفت پر کڑی نظر رکھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی بھی کوتاہی کو فوری طور پر درست کیا جائے۔ انہوں نے کہا ’ہم نے ایم ایل اے کے لیے حلقہ بندی ترقیاتی فنڈ (CDF) کو دوبارہ شروع کیا ہے، لیکن اخراجات کے لحاظ سے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے،۔میٹنگ میں ڈپٹی چیف منسٹر سریندر کمار چودھری، وزراء سکینہ ایتو، جاوید رانا، جاوید ڈار، ستیش شرما، چیئرمین ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل پلوامہ عبدالباری اندرابی، ایم ایل ایز جسٹس (ریٹائرڈ) حسنین مسعودی (پانپورہ)، غلام محی الدین میر (راجپورہ)، وحید الرحمان پرہ، ڈویژنل کمشنر کشمیر انشول گرگ، ڈپٹی کمشنر پلوامہ ڈاکٹر بشارت قیوم، محکموں کے سربراہان اور ضلعی افسران موجود تھے۔قبل ازیں ڈپٹی کمشنر پلوامہ ڈاکٹر بشارت قیوم نے ڈسٹرکٹ کیپیکس بجٹ 2024-25، CSS 2024-25، اور کیپیکس 2025-26، CDF، اور MPLADS کے تحت ہونے والی مالی کامیابیوں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے 2025-26 کے لیے ضلع کے منظور شدہ سرمایہ کی تفصیلات اور ان کاموں کی تفصیلات بتائیں جن کے لیے اب تک انتظامی منظوری دی گئی ہے۔ ڈی سی نے محکمہ وار، اسکیم وار، اور سیکٹر وار کارکردگی کی رپورٹ بھی دی جس میں پبلک ورکس (آر اینڈ بی)، پی ایم جی ایس وائی، پی ایم اے وائی (جی)، شہری ترقی، اسکول ایجوکیشن، جل شکتی، آبپاشی اور فلڈ کنٹرول، زراعت اور اس سے منسلک شعبے، پاور، کوآپریٹیو، سماجی بہبود، روزگار، یوتھ اینڈ سپورٹس، ایس ڈی آر، فوڈ اینڈ ٹربیونیو، اے ڈی آر اور دیگر شعبوں کا احاطہ کیا گیا۔ غیر قانونی کانکنی کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے عمر عبداللہ نے ڈپٹی کمشنر اور متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ وہ اس طرح کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے سخت اقدامات شروع کریں۔ بعض اسکولوں میں خاص طور پر لڑکیوں کے لیے بیت الخلا کی عدم موجودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، چیف منسٹر نے ایم ایل اے کو ہدایت کی کہ وہ اپنے CDF سے ایسے اداروں کو فنڈز مختص کریں۔انہوں نے تمام محکموں پر زور دیا کہ وہ جاری کاموں میں تیزی لائیں اور مقررہ مدت میں تکمیل کو یقینی بنائیں۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ورچوئل موڈ میں پامپور میں ایک نئے شاپنگ کمپلیکس کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔