سرنکوٹ//نیشنل کانفرنس کے سینئر نائب صدر و سابق وزیر سید مشتاق احمد شاہ بخاری نے وزیر اعلیٰ کے دورہ ٔ خطہ پیر پنچال کو سرحد متاثرین کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہاکہ محبوبہ مفتی مگر مچھ کے آنسو بہارہی ہیں ۔بخاری کاکہناتھاکہ کشمیر میں سو سے زائد شہری ہلاکتوں ، پندرہ ہزار افراد کو زخمی اور اتنی ہی تعداد کو جیل کی صعوبتیں برداشت کرنے پر مجبور کرنے و سینکڑوں نوجوانوں کی آنکھوں کی بینائی چھیننے کے واقعات کے بعد اب وزیر اعلیٰ سرحدی علاقوں کادورہ کرکے مگر مچھ کے آنسو بہارہی ہیں جس سے کچھ حاصل نہیںہوگا۔ انہوںنے کہاکہ یہ حکومت کی ناکامی کانتیجہ ہے کہ آج سرحد پر چین و سکون لٹ گیاہے اور لوگ پچھلے ڈیڑھ ماہ سے دربدر ہیں ۔ این سی رہنما کاکہناتھاکہ ایک طرف وادی میں خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے اور دوسری طرف سرحدوں پر جنگ کا سماںہے لیکن سرکار کو اپنی کرسی کی فکر ستائے جارہی ہے ۔بخاری نے کہاکہ سرحدی متاثرین کو وزیر اعلیٰ کے دورے سے قبل اپنے گھروںسے بلاکرعارضی کیمپوں میں ٹھہرایاگیااور یہ پیغام دینے کی کوشش کی گئی کہ حکومت و انتظامیہ متاثرین کیلئے تمام تر انتظامات کررہی ہے جبکہ حالات اس کے برعکس ہیں جو انہی متاثرہ لوگوںکی زبانی سنے جاسکتے ہیں ۔انہوںنے الزام لگایاکہ وزیر اعلیٰ نے یہ دورہ سیاسی طرفداری اور نفر ت کا پرچار کرنے کیلئے کیا ۔بخاری کاکہناتھاکہ ایسی حکومت ہونا یا نہ ہونا ایک ہی بات ہے جو مشکل وقت میں عوام کے کام نہ آسکے ،گزشتہ روز کے دورے سے پونچھ راجوری کے سرحدی متاثرین کو بہت زیادہ امیدیں تھیں لیکن محبوبہ مفتی نے نہ ہی متاثرین کی بازآبادکاری اور اس مسئلے کے مستقل کیلئے کوئی نقش راہ پیش کیا اورنہ ہی چند متاثرہ کنبوں کے علاوہ دیگرسے ملنے کو بھی گوارہ سمجھا بلکہ انہوںنے ہندپاک تعلقات کا راگ الاپ کر اصل ذمہ داری سے جی چرانے کی کوشش کی ۔انہوںنے کہاکہ وزیر اعلیٰ ہندپاک وضع کرنے سے قبل سرحدی متاثرین اورکشمیر کے حالات کی فکر کریں جس کی وجہ سے پوری ریاست میں غیر یقینی کی فضا قائم ہے اور لوگ پریشان حال ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ سرحدی متاثرین کو باربار اجڑنے سے بچایاجائے اور حد متارکہ و بین الاقوامی سرحد پر امن قائم کرنے کے اقدامات کئے جائیں۔