عظمیٰ نیوزسروس
جموں //پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو ہر معاملے پر پی ڈی پی کو تنقید کا نشانہ بنانے کے بجائے عوام کے سامنے یہ وضاحت کرنی چاہیے کہ انہوں نے اپنے دورِ اقتدار میں کتنے وعدے پورے کیے اور کتنے مسائل حل کیے۔محبوبہ مفتی پیر کے روز جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا’’عمر عبداللہ کو گورننس پر توجہ دینے کے بجائے ہمیشہ پی ڈی پی کا ذکر کرتے دیکھا گیا ہے۔ گزشتہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے دوران بھی وہ یہی رویہ اختیار کیے ہوئے تھے‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ کو چاہیے کہ وہ عوام کے سامنے یہ حساب پیش کریں کہ ان کی حکومت نے روزگار، مہنگائی، اور بنیادی سہولیات کے محاذ پر کیا کارکردگی دکھائی ہے۔محبوبہ مفتی نے اس موقع پر سمارٹ میٹر کے مسئلے پر بھی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ ان کا کہنا تھا ’’عمر عبداللہ نے ماضی میں میٹروں کی مخالفت کی تھی، لیکن اب وہی ان کے حق میں بیان دیتے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ گیس سلنڈروں کی تقسیم کے وعدے بھی صرف زبانی اعلانات ثابت ہوئے، جبکہ گیس کے دام اور بے روزگاری دونوں میں اضافہ ہوا ہے۔پی ڈی پی صدر نے کشمیر میں قیدیوں کے مسئلے پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی نے ایسے کئی متاثرہ خاندانوں کی مدد کرنے کی کوشش کی ہے۔ انکاکہناتھا’’ہم نے انتظامیہ سے رجوع کیا جب ہر دروازہ بند تھا۔ ایک خاندان ہے جس کا والد نابینا ہے اور اس کا بیٹا بھی نابینا قیدی ہے۔ یہ قیدی گزشتہ سات سے آٹھ برسوں سے بغیر کسی ثابت شدہ جرم کے جیل میں ہے۔ شاید ہمیں انصاف کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑے گا‘‘۔انہوں نے حکومت کی زمینی اور بجلی پالیسیوں پر بھی سوال اٹھائے۔ ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں سے مفت بجلی کا وعدہ کیا گیا تھا، آج انہیں ’بجلی چور‘ کہا جا رہا ہے۔ اسی طرح جو لوگ دہائیوں سے سرکاری زمین پر آباد ہیں، انہیں ’قابض‘ قرار دیا جا رہا ہے‘ ۔محبوبہ مفتی کے مطابق پی ڈی پی حکومت نے ان ہی شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اسمبلی میں بل پیش کیے تھے۔انہوں نے ملازمین کی برطرفیوں پر بھی ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ’’ وزیر اعلیٰ نے حال ہی میں کہا کہ برطرفیوں پر پہلا دستخط میرے ہاتھ سے ہوا تھا۔ اگر ایسا تھا تو عمر صاحب نے اس وقت اعتراض کیوں نہیں کیا؟ انہوں نے کوئی سوال نہیں اٹھایا، نہ ہی کوئی ثبوت مانگا‘‘۔محبوبہ مفتی نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعلیٰ نے گزشتہ ایک برس کے دوران اپنے ہی حلقے کے عوامی مسائل پر توجہ نہیں دی، انہوں نے ضمنی انتخابات کے دوران کچھ علاقوں کا دورہ ضرور کیا، لیکن عام شہریوں کی مشکلات کو کبھی اہمیت نہیں دی۔انہوں نے کہا ’’وزراء صرف ایک نشست کے حصول پر مرکوز ہیں، جبکہ گورننس کے بڑے مسائل پسِ پشت ڈال دیے گئے ہیں‘‘۔محبوبہ مفتی نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے مطالبہ کیا کہ وہ عوام کے سامنے آ کر اپنی حکومت کی کارکردگی اور انتظامی فیصلوں پر وضاحت پیش کریں۔انہوں نے آخر میں کہا کہ پی ڈی پی شہریوں کے حقوق کے تحفظ اور عوامی مسائل کے حل کے لیے قانون ساز اقدامات جاری رکھے گی تاکہ لوگوں کا اعتماد بحال ہو۔