عظمیٰ نیوز سروس
جموں// دی پبلک ریلیشن سوسائٹی آف انڈیا، جموں اکائی نے کتاب ’’مودی کننسنس: دی ریڈسکوری آف انڈیا‘ پر ایک مباحثے کا اہتمام کیا۔ پریس کلب میں منعقدہ اس تقریب میں کتاب کے مصنف ڈاکٹرسودیش سنگھ، اور جموں و کشمیر کے معروف سیاسی رہنما دیویندر سنگھ رانانے شرکت کی جبکہ ان کے علاقہ دیگر مقررین و معززین بھی موجود تھے ۔اپنے خطاب میں ڈاکٹر سودیش کمار نے کہا کہ یہ کتاب موجودہ سیاست کو سمجھنے کیلئے اہم ہے۔ انہوں نے گزشتہ 5-10 سالوں میں سیاست اور پالیسی سازی جیسے مسائل پر وزیر اعظم مودی کے کام اور اس کے نتیجے میں بین الاقوامی سیاست میں نظر آنے والی تبدیلیوں پر روشنی ڈالی۔ موجودہ سیاسی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو مرکزی دھارے میں رہنے کا مقصد سماجی مسائل پر توجہ دینا چاہیے جو وزیر اعظم مودی کی قیادت میں واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے سیاسی منظر نامے میں سیاست دانوں نے اپنی ذاتی جگہوں کو پبلک ڈومین میں لانا شروع کر دیا ہے جو کہ آج کا تقاضا بھی ہے۔کتاب کی بحث پر روشنی ڈالتے ہوئے دیویندر سنگھ رانا نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے واقعی ملک کو ترقی کا راستہ دکھایا ہے۔ ہندوستان کے لوگوں میں حب الوطنی ہمیشہ سے موجود رہی ہے لیکن آج لوگ حب الوطنی کی نہ صرف بات کرتے ہیں بلکہ اس پر فخر بھی کرتے ہیں۔ 2014 میں وزیر اعظم بننے کے بعد، نریندر مودی نے ’میرا ہندوستان عظیم ہے‘ کے تصور پر کام کیا اور آج ملک کا ہر شہری اس پر فخر محسوس کرتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ ایک ہندو ہیں، اور وہ ہندو ہونے پر فخر کرتے ہیں، اور ہر ایک کو اپنے اپنے مذاہب پر فخر کرنا چاہیے۔اسی پلیٹ فارم سے، پبلک ریلیشن سوسائٹی آف انڈیا جموں اکائی کے سکریٹری نے 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے لئے ووٹروں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ایک مہم کا آغاز کیا۔ کتابی بحث میں، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونیکیشن کے طلباء نے مذکورہ کتاب کا جائزہ پیش کیا ۔