نئی دلی //سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کی اپیل پراحتساب کمیشن کو نوٹس جاری کیا ہے جس میں کمیشن کی طرف سے وزراء اور اراکین قانون سازیہ سمیت دیگر عوامی نمائندگان کے خلاف رشوت ستانی معاملات میں از خود نوٹس لینے کے اختیارات کو چیلنج کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس دیپک مشرا کی صدارت والی بنچ نے ہائی کورٹ کے اس فیصلہ کے خلاف ریاستی حکومت کی طرف سے دائر کردہ اپیل پر یہ نوٹس جاری کیا جس میں عدالت عالیہ نے احتساب کمیشن کے اختیارات کو تسلیم کر لیا تھا۔ سہ رکنی بنچ جس میں جسٹس اے ایم خانویلکر اور ڈی وائی چندر چوڑ نے ریاست کے وکیل شعیب عالم کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے اپیل دائر کرنے میں ہونے والی تاخیر پر خفگی ظاہر کی ، معاملہ کی اگلی سماعت 27اپریل کو ہوگی۔ وکیل موصوف کا کہنا تھا کہ احتساب کمیشن نے جموں کشمیر اکائونٹبلٹی کمیشن ریگولیشن مجریہ 2005کی دفعہ9سے تجاوز کرتے ہوئے یہ اختیارات از خود اختیار کر لئے ہیں جب کہ متذکرہ قوانین میں ان کی گنجائش نہیں ہے ۔ ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے سنگل بنچ کی طرف سے اس کے خلاف دئیے گئے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے احتساب کمیشن کی طرف سے وزراء، اراکین قانون سازیہ اور دیگر عوامی نمائندوں کے خلاف گمنام یا میڈیا میں آئی خبروں پر ازخود نوٹس لینے کے اختیارات کو بحال کر دیا تھا۔