عظمیٰ نیوز سروس
جموں //در بار مو منتقلی کے موقعہ پررسمی استقبال کے بعد، عمر عبداللہ نے سیول سیکریٹریٹ میں وزرا کی کونسل اور انتظامی سکریٹریوں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی تاکہ مختلف محکموں کے کام کاج کے بارے میں اپ ڈیٹ حاصل کیا جا سکے اور اس اقدام کے بعد انتظامی تیاریوں کا جائزہ لیا جا سکے۔میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ نے چار سال کے وقفے کے بعد جموں میں دربار کی بحالی کو “ایک خوش آئند تجربہ” قرار دیا جس نے شہر اور اس کے ملحقہ علاقوں میں جوش و خروش اور خوشی کی لہر دوڑائی ہے۔تاہم، انہوں نے آگے آنے والے چیلنجوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اب ایک اہم موڑ پر ہے جہاں “حقیقی زمینی سطح پر رسائی متوقع ہے۔”عمر عبداللہ نے زور دے کر کہا، “تمام منصوبہ بندی اور بحث کے مراحل مکمل ہو چکے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ فیصلوں کو زمینی طور پر ٹھوس نتائج میں تبدیل کیا جائے۔”وزیراعلیٰ نے تمام محکموں کو ہدایت کی کہ وہ نچلی سطح پر واضح پیش رفت کو یقینی بناتے ہوئے پہلے سے منظور شدہ منصوبوں پر بروقت عملدرآمد پر توجہ دیں۔درپیش مالی رکاوٹوں کو تسلیم کرتے ہوئے، عمر عبداللہ نے یقین دلایا کہ محدود وسائل کے معاملے کو “مناسب طریقے سے حل کیا جائے گا۔” انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ “غیر ضروری اخراجات کو روکنے کے ساتھ ساتھ مثبت ترسیل کو یقینی بنائیں۔”وزیر اعلیٰ نے یہ بھی بتایا کہ کشمیر صوبے میں ضلعی سطح پر جائزہ اجلاسوں کا ایک سلسلہ پہلے ہی منعقد کیا جا چکا ہے اور اب اسی طرح کی بات چیت پورے جموں ڈویژن میں شروع کی جائے گی تاکہ ترقیاتی پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے اور عوامی مسائل کو حل کیا جا سکے۔وزیر اعلی نے حال ہی میں ختم ہونے والے اسمبلی اجلاس کے ہموار اور کامیاب انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے تمام محکموں کی ان کی مربوط کوششوں کی ستائش کی۔