بانہال // بانہال میں کام کرنے والی رضاکا تنظیم سوشل ویلفیئر ایسوسیشن بانہال (ثواب) کی طر ف سے موجودہ دور میں والدین کی ذمہ داریاں کے موضوع پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں ذی شعور افراد موجود تھے۔ اس موقع پر ایس ڈی ایم بانہال وکاس ورما اور عبدالاحد مسرور مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھے جبکہ ان کے علاوہ منشور بانہال ،سماجی لیڈر عبدالغنی تانترے، ریٹائر ڈائریکٹر ایف پی ایف لیاقت علی ڈار، مفتی غلام رسول ،مفتی خورشید احمد و دیگر معززین کے علاوہ عام لوگ موجود تھے ۔ اس موقع پر مقررین نے منتخب شدہ موضوع پر بولتے ہوئے والدین پر زود دیا کہ وہ اپنے بچوں کی بہتر پرورش کے ساتھ ساتھ اُنہیں اخلاقی تعلیم تربیت فراہم کر نے کے علاوہ اور اُن کے حرکات و سکنات پر خاص نظر رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ والدین کی غیر ذمہ دارنہ رویئے کی وجہ سے کئی بچے غلط صحبت میں جکڑ کر منشیات کے استعمال کے علاوہ دیگر برائیوں کا شکار بن کر رہ گئے ہیں ۔ اس موقعہ پر جرنلسٹ ایسوسی ایشن رام بن کے صدر محمد تسکین نے موضوع کی نسبت سے اپنی تفصیلی تحریر میں کہا کہ آج کے دور میں والدین اپنے محدود سوچ رکھنے والے چھوٹے بچوں کو انٹر نیٹ کے آزادانہ استمال کے زریعے دوسری برائیوں تک پہنچنے کا سامنا فراہم کرکررہے ہیں اور والدین کی طرف سے جانچ نہ ہونے کی وجہ سے کم عمر اور معصوم بچے انٹرنیٹ سے اچھے مواد کے بجائے برائیوں کے جال میں پھنس رہے ہیں اور والدین گھر سے شروع ہونے والی ان خرابیوں پر توجہ ہی مرکوز نہیں کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں جہاں والدین سے لیکر اُستاد تک اور اُستاد سے لیکرسماج کے بڑوں تک بچوں کو کسی بھی غلط چیزوں اور بُرائیوں سے روکنے کا حق رکھتے تھے لیکن موجودہ دور میں تعصبات ، بغض وعناد اور دیگر تہذیبی جہاریت کی وجہ سے اُستاد بھی بچے کے اندر پائی جارہی کسی برائی کی اصلاح کرنے میں ڈر محسوس کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو گھر سے ملنی والی تربیت اور والدین کی طرف سے بچوں کے سامنے کی جانی والی بڑوں کی بُرائی اور منفی گفتگو کرنے کا اثر براہ راست بچوں پر پڑ جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ بڑوں کا احترام کرنا بھی بھول رے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ بچوں کو دی جانی والی کھلی چھوٹ اور تفریح کے نام پر ٹیلیویژن اور موبائل کی آزادی اور بے جا لارڈ کی وجہ سے بیشتر بچے مختلف برائیوں میں پھنس رہے ہیں اور والدین خاموش اور بے بس ہوکر رہ گئے ہیں ۔ منشور بانہالی ،امام مرکزی جامع مسجد بانہال نظیر احمد ،امام جامع مسجد ناگبل غلام علی ملک ، آفتاب ملک ، محمد ہارون ، انجینئر معصیب ، مولانا غلام رسول، لیکچرار نظیر احمد ایتو،عبد الاحد مسرر نے بھی وہاں سامعین کو خطاب کرتے ہوئے کہا وہ اپنے بچوں پر خاص نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ اُنہیں بہترتعلیم و تربیت اور حسن سلوک، اخلاق اور بڑوں کے ادب و احترام کا درس دیتے رہیں اوربچوں کے طور طریقوں اور حرکات پرکڑی نظر رکھنا والدین کا فرض ہے ۔ مقررین نے کہا کہ قران وسنت کو چھوڑ کر بچوں کو موبائل فون اور انٹر نیٹ تک دی جانے والی آزادانہ رسائی سے سماج میں عُریانیت پھیل رہی ہے اور بچوں کی کردار سازی میں والدین ناکام ہورہے ہیں اور بچوں کی زندگی پر منفی اثرات پڑرہے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ والدین کی زمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کو بُری صحبت اور برے دوستوں سے دور رکھیں تاکہ وہ خود ایک اچھا انسان بننے کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی اچھی صحبت کی طرف راغب کرسکیں اور اچھا معاشرہ وجود میں لایا جا سکے اور یہ سب باتیں اچھائی اور برائی تمیز اور دین حق کی تعلیمات سے ہی ممکن ہیں ۔ مقررین نے مزید کہا کہ قرآن کریم میں یہ حکم دیا گیا ہے کہ خود کو اور اپنے اہل وعیال کو جہنم کی آگ سے بچاو اور بچوں کی تربیت کے بارے میں والدین کی باز پرس کی وعید آئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ برائیوں کی دلدل میں پھنسے بچوں کے والدین کو سماج کے ساتھ ملکر اپنے بچوں کی بازیابی کیلئے مشترکہ کوشش کرنی چاہئے ۔ مقررین نے کہا کہ سماج میں آج والدین اپنے بچیوں کووراثت میں حصہ دینے کے لئے تیار نہیں اور اس سے بھی برائیوں کے اثرات بھی بچوں پر پڑتے ہیں اور اس کیلئے قران و سنت کو فراموش کرنا سب سے بڑی وجہ ہے۔اُنہوں نے کہ یہ والدین کا فرض بنتا ہے کہ و ہ بچے کی اچھی اخلاقی اور انسانی تربیت دینے کے ساتھ ساتھ اُس کے حرکات و سکنات پر بھی نظر بنائیں رکھیں ۔ اس موقع پر ثواب کا تعارف پیش کرتے ہوئے ثواب کے رضاکار گلزار احمد وانی نے کہا کہ سماجی بارئیوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی یہ ایسوسی ایشن بلا لحاظ مذہب و ملت سماجی کاموں کو انجام دیتی آئی ہے اور اس میں ہر مذہب کے اُن لوگوں کو جڑ جانے کی کھلی دعوت ہیں جو سماجی برائیوں کو ختم کر نے کا عزم رکھتے ہوں ۔ اس موقع پر سامعین میں اسلامک یونیورسٹی کے شعبہ کمپیوٹر سائنس کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کیسر احمد گیری ، ضلع آفسر ڈسٹرکٹ انڈیسٹریل سینٹر رام بن بشیر الحسن ، سوشل ویلفیئر ایسویسی ایشن کے رضاکار، استاتذہ اور عام والدین کی ایک اچھی تعداد بھی موجود تھی ۔اس موقع پر نظامت کے فرائض منظور احمد وانی نے انجام دے ۔ اس موقع پر مقررین نے سماجی تنظیم سوشل ویلفیئر ایسویسی ایشن کی طرف طرف سے سماج میں پنپتی برائیوں کو اکھاڑ پھینکنے میں کی جارہی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ سماج کو ان سمیناروں اور اجتماعوں کی سخت ضرورت ہے تاکہ سماجی بدعات اور برائیوں کے علاوہ دیگر سلگتے مسئلوں پر مباحثے کئے جائیں ۔