۔6 سال سے اساتذہ کی 2 اسامیاں خالی، زیر تعلیم 25 طلباء کا کوئی پرسان حال نہیں
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ڈوڈہ ضلع کے تعلیمی زون بھلیسہ میں واقع پرائمری اسکول پٹیارن میں اساتذہ کی دو اسامیاں پچھلے 6 برسوں سے خالی پڑی ہیں جس کی وجہ سے تعلیمی نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام کی عدم توجہی کا شکار مذکورہ اسکول میں جنرل لائن ٹیچروں کی صرف دو اسامیاں منظور شدہ ہیں لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ دونوں اسامیاں چھ برسوں سے خالی پڑی ہیں۔ اس سلسلہ میں جمعہ کے روز پرائمری اسکول پٹیارن صوتی کے بچوں نے اپنے والدین کے ہمراہ گندوہ گواڑی سڑک پر احتجاج کرتے ہوئے متعلقہ حکام کے خلاف شدید غم و غصہ کا اظہار کیا۔احتجاجی مظاہرین میں شامل نیاز احمد، شوکت علی ثاقب حسین و محمد عمران نے کہا کہ مذکورہ اسکول میں 25 بچے زیر تعلیم ہیں لیکن محکمہ کی عدم توجہی و اعلیٰ حکام کی بے رخی کی وجہ سے ان کا مستقبل خطرے میں ہے اور اس اسکول کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
انہوں نے کہا اسکول عمارت خستہ حال ہوئی ہے اور دیگر بنیادی سہولیات کا بھی فقدان ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ٹیچر 2004 میں مستعفی ہوا تھا اور دوسرا 2017 میں نوکری سے سبکدوش ہوا اس کے بعد چھ سال کا عرصہ گذر گیا لیکن ابھی تک دونوں اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق 2014 میں عملہ کی قلت کو لے کر سکول کو بند کر کے بچوں کو نزدیکی سکولوں میں بھیجا گیا تھا اور 2023 میں انرولمنٹ ڈرائیو کے تحت دوبارہ اس اسکول میں تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوئیں اور پچیس بچوں کا داخلہ ہوا لیکن ٹیچر کوئی بھی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سکول میں غریب گھرانوں کے بچے زیر تعلیم ہیں جس کے سبب اس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔اس دوران نائب تحصیلدار چنگا چوکی آفیسر کے ہمراہ موقع پر پہنچے اور مظاہرین کو یقین دلایا کہ اس معاملہ کو اعلیٰ حکام کی نوٹس میں پہنچا کر کوئی مثبت حل نکالا جائے گا جس کے بعد انہوں نے اپنا احتجاج ختم کیا۔اس ضمن میں جب کشمیر عظمیٰ نے زونل ایجوکیشن آفیسر بھلیسہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ سکول کے لیے جنرل لائن اساتذہ کی دو اسامیاں منظور شدہ ہیں اور دونوں خالی پڑی ہیں۔انہوں نے کہا کہ معقول ٹرانسفر پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے ٹیچروں کی مستقل تعیناتی میں دقت پیش آتی ہے۔انہوں نے کہا تعلیمی نظام کو بحال کرنے کے لئے عارضی بنیادوں پر مرحلہ وار طریقے سے اساتذہ کا تبادلہ کیا گیا لیکن مستقل تعیناتی ممکن نہیں ہو سکی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے کو چیف ایجوکیشن آفیسر کی نوٹس میں لایا گیا ہے اور ان سے ٹیچروں کی مستقل تعیناتی کی سفارش کی گئی ہے۔ زیڈ ای او کے مطابق بچوں کو بیٹھنے کے لئے تمام ضروری سامان و کتابیں فراہم کیں گئیں ہیں.