سرینگر/وادی کشمیر میں جمعہ کو مکمل ہڑتال سے معمولاتِ زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
ہڑتال کی اپیل علیحدگی پسندوں کے وفاق، مشترکہ مزاحمتی قیادت نے لبریشن فرنٹ چیئر مین محمد یاسین ملک کی سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری اور جیل منتقلی کیخلاف بطور احتجاج دے رکھی تھی۔
اپنی اپیل میں مزاحمتی قیادت نے لوگوں پر زور دیا تھا کہ وہ نماز جمعہ کے بعد ملک اور جماعت اسلامی کے سینکڑوں کارکنان کی گرفتاری کیخلاف احتجاجی مظاہرے کریں۔
حکام نے شہر سرینگرکے مائسمہ، رعنا واری،خانیار، ایم آر گنج، نوہٹہ اور صفا کدل پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں پابندیاں عاید کر رکھی ہیں۔
حکام نے حریت کانفرنس (ع) چیئر مین میرواعظ عمر فاروق کو بھی اپنی رہائش گاہ واقع نگین میں نظر بند کیا ہے جبکہ حریت کانفرنس (گ) کے چیئر مین سید علی گیلانی کی خانہ نظر بندی کئی برس سے جاری ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق وادی کے سبھی ضلع صدر مقامات پر دکان اورکاروباری ادارے بند ہیں جبکہ حساس مقامات پر پولیس اور فورسز اہلکاروں کی اضافی تعداد تعینات کی گئی ہے۔
ملک کو گذشتہ روز سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کرکے جموں کے کوٹ بلوال جیل منتقل کیا گیا تھا۔
جماعت اسلامی کے بعض لیڈران پر بھی گذشتہ روز ہی سیفٹی ایکٹ کا اطلاق عمل میں لایا گیا۔