بھدرواہ // اگرچہ وادی چناب میں گذشتہ ایک ہفتہ سے بازاروں میں کافی رش دیکھنے کو ملا ہے تاہم نوٹ بندی، جی ایس ٹی اور موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے عید کی خریداری کیلئے گُذشتہ دودن بھدرواہ کاروباری طبقہ کے لئے خراب ثابت ہوئے ہیں۔بھدرواہ کا بازار وادی چناب کا سب سے بڑا بازار ہے جاں پر تہواروں خصوصاً عید کے رموقعہ پر مقامی دوکانداروں کے علاوہ ہمسایہ ریاست ہماچل پردیش ،پنجاب، ہریانہ اور دہلی سے بھی دوکاندار اور ریہڑی والے اپنے دوکان سجاتے ہیں اور انہیں عید کے ایک ہفتہ قبل خاس کاروبار کی توقع ہوتی ہے۔تاجروں کے مطابق اگرچہ لوگ کافی تعداد میں بازاروں میں دیکھے جاتے ہیں لیکن عید کا کاروبار امسال غائب ہے۔اُن کا کہنا ہے کہ شاید نوٹ بندی یا جی ایس ٹی کی وجہ سے روپیوں کے بہاو میں کمی آئی ہے ۔کاروبار خصوصاًاشیائے خوردنی اور قربانی کے جانوروںکا کاروبار بہت ہی کم رہا ہے۔بھدرواہ کے پورے کاروباری اداروں نے عید کے موقعہ پر کافی کمائی کی اُمید لگائی تھی لیکن نوٹ بندی ، جی ایس ٹی اور اب بارشوں کی وجہ سے کاربار کافی متاثر ہوا ہے۔بیوپار منڈل بھدرواہ کے صدر سلیم ا لرحمان نے کہا ہے کہ عید کے موقعہ پر ڈوڈہ ضلع یہاں تک کہ کشتواڑ اور رام بن کے خریدار بھی بھدرواہ بازاروں کا رُخ کرتے تھے لیکن امسال اس میں کمی آئی ہے۔وادی چناب کے ایک سرکردہ کاروباری امتیاز ار رحمان جگونے کہا کہ سیری بازار جموں و کشمیر کا ایک اہم بازار ہے لیکن لگاتار بارشوں کی وجہ سے وہاں پر کوئی کاروبار نہیں ہوا ہے اور تاجر برادری کے پاس خاموشی سے برداشت کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔نہ صرف کاروباری طبقہ بلکہ خریداروں کو بھی بارش کی وجہ سے مایوسی ہوئی ہے کیونکہ وہ عید کے لئے خریداری نہیں کر سکے۔کوٹی گائوں کے ایک خریدار رہبر جمال نے کہا کہ میں عید کی خریداری کے لئے سیری بازار صُبح سویرے پہنچا کیونہ ہمیں یہاں پر خریدار ی میں رعایت ملتی ہے لیکن بھاری بارشوں کی وجہ سے ریہڑی والے اپنا مال نہیں سجا سکے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ وادی چناب میں شُکر وار کی صُبح سے ہی آندھی کے ساتھ ساتھ موسلا دار بارش ہو رہی ہے۔