سرینگر//وادی سے تعلق رکھنے والے ٹرانسپورٹروں نے اعلان کیا ہے کہ کشمیر میں بدھ کو مسافربردار ٹرانسپورٹ حسب معمول چلے گا اور کوئی ہڑتال نہیں ہوگی،تاہم انکا کہنا تھا کہ50فیصد سواریوں کو بٹھانے سے انہیں کافی مالی نقصان ہوگا۔ حکومت کی جانب سے کورونا کے پھیلائو کو روکنے کیلئے مسافربردار ٹرانسپورٹ میں نشستوں کی گنجائش سے نصف سواریوں کو بدھ سے سوار کرنے کے اعلان کے بعد جموں نشین ٹرانسپورٹروں نے بدھ کو ہڑتال کا اعلان کیا تھا،تاہم وادی سے تعلق رکھنے والی ٹرانسپورٹ انجمنوں کے مشترکہ پلیٹ فارم نے واضح کیا کہ وادی میں کوئی ہڑتال نہیں ہوگی۔کشمیر ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسو سی ایشن کے جنرل سیکریٹری شیخ محمد یوسف نے کہا کہ کشمیر میں ٹرانسپورٹرز کی طرف سے کوئی ہڑتال نہیں ہوگی۔انہوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’ ان اطلاعات کے بعد کہ کشمیر میں ٹرانسپورٹر ہڑتال کر رہے ہیں ، ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم نے کوئی ہڑتال کی کال نہیں دی ہے اور اس ضمن میںدیگر ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشنوں سے مشاورت کے بعد ہی کوئی فیصلہ لیا جائے گا ‘‘۔ انہوں نے تاہم کہا کہ سرکاری حکم نامہ سے ٹرانسپورٹرز پر یقینی طور پر منفی اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران ٹرانسپورٹ شعبے کو کافی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے اوراس شعبہ سے وابستہ گاڑی مالکان،ڈرائیور اور کنڈیکٹروں کی حالت بہت خراب ہوچکی ہے۔ شیخ یوسف نے کہا کہ سرکار کو چاہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے ،اور متبادل طریقہ کار کے علاوہ ٹرانسپورٹروں کے مفادات اور صورتحال کو بھی مد نظر رکھے۔ شیخ محمد یوسف نے کہا ’’ہم تمام انجمنوں سے مشاورت کرکے اس کا فیصلہ دو یا دو دن میں کریں گے‘‘۔