سرینگر// سیکورٹی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ انتخابی عمل کیلئے لائی گئی اضافی300فورسز کمپنیاں امر ناتھ یاترا کو احسن طریقے سے انجام دینے کیلئے تعینات کی جائیں گی۔ اعلیٰ سیکورٹی حکام نے کہا کہ یاتریوں کی سلامتی میں کوئی بھی چوک نہیں ہونے دی جائے گی اور فل پروف سیکورٹی کا انتظام کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ اس بات کا فیصلہ بھی لیا گیا کہ انتخابی عمل کیلئے جو اضافی فورسز اہلکارں کو تعینات کیا گیا تھا،کا وقت اور سفری اخراجات کو بچانے کے علاوہ آواجاہی کے دوران حملوں کے خدشہ کے پیش نظروادی میں ہی مقیم رکھا جائیگا ۔سی آر پی ایف کے ترجمان سنجے شرما نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’ پارلیمانی انتخابات کو پرامن و احسن طریقے سے عملانے کیلئے جن300اضافی فورسز کمپنیوں کو تعینات کیا گیا تھا،کو یہی پر مقیم رکھا گیا ہے،اور انہیں محفوظ رہائش فراہم کی گئی ہے‘‘۔ایک اعلیٰ پولیس افسر نے بتایا کہ گھپا تک کے راستے میں خفیہ کیمروں کو لگانے کا عمل مرتب کیا گیا ہے،جس کے ساتھ ہی پر خطر علاقوںکی بھی نشاندہی عمل میں لائی گئی ہے۔انکا کہنا تھا’’ تمام سی سی ٹی کیمروں کو انکے متعلقہ کنٹروک روموں کے ساتھ منسلک کیا جائے گا،جبکہ یاتریوں اور مشتبہ افراد کی تمام نقل و حرکات پر قریب سے نظر رکھی جائے گی‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی گورنر ایس پی ملک نے حال ہی میں امرناتھ یاترا کے سیکورٹی پلان اور سلامتی گرڈ کی میٹنگ کا جائزہ لیا،جس کے دوران پاور پوائنٹ پرزانٹیشن کے دوران یاترا کو احسن طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچانے سے متعلق تمام تر تیاریوںکے بارے میں جانکاری فرہم کی گئی۔ سی آر پی ایف کے ایک افسر نے بتایا کہ اس دفعہ تمام تر توجہ روڈ اوپنگ پارٹیوں پر مرکوز ہوگی،تاکہ یاتریوں کی گاڑیوں کی سلامتی کے ساتھ نقل و حمل ہو۔انہوں نے کہا’’ یاترا گاڑیوں کی آمدرفت کیلئے کئی پر خطر جگہوں اورداخلی و خارجی مقامات سے گزرنے کیلئے وقت بھی متعین کیا جائے گا،اور سیکورٹی کی طرف سے ہر ی جھنڈی ملے بغیرکسی بھی گاڑی کو نقل و حمل کی اجازت نہیں دی جائے گی‘‘۔ ذرائع کا کہنا کہ فوج پشت پر تیاری کی حالت میں رہے گی اور ریاستی حکومت کی طرف سے طلب کرنے پر ہی آجائے گی۔ان کا کہنا تھا’’ فوج تیاری کی حالت میں رہے گی،تاکہ جنگجوئوں کی طرف سے یاترا میں خلل ڈالنے کیلئے کسی بھی ممکنہ حملے کی کوشش سے نپٹ سکے‘‘۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس اور سی آر پی ایف ہی بنیادی طور پر یاترا کو احسن طریقے سے انجام دینے کیلئے ذمہ دار ہوگی۔ سیکورٹی حکام کا کہنا ہے ’’ فورسز کی مختلف ایجنسیوں کے درمیان یاترا کو خوشگوار ماحول میں پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے مکمل تال میل اور ہم آہنگی کو یقینی بنایا جائے گا‘‘۔ذرائع کامزیدکہناتھاکہ یاترااوریاتریوں کی حفاظت پرمامورفوج ،فورسز،ریاستی پولیس ،این ڈی آرایف اورمختلف سراغ رساں ایجنسیوں کے مابین تال میل اورقریبی روابط کیلئے ایک مشترکہ کنٹرول روم رات دن کام کرتارہے گا۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہجموں سے پہلگام اوربالہ تل تک شاہراہوں ،سڑکوں ،حساس مقامات اوربیس کیمپوں کے گردونواح میں فوج ،نیم فوجی دستوں اورریاستی پولیس کے اہلکارپورے دومہینوں تک سریع الحرکت رہیں گے ۔ذرائع نے بتایاکہ یاتری گاڑیوں کی ہمہ وقت نگرانی کیلئے جموں یاتری نواس،سری نگرجموں شاہراہ،پہلگام روڑ،بالہ تل روڑاوردوسرے تمام اہم وحساس مقامات پرسٹالائٹ سسٹم اورسی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نظررکھی جائیگی جبکہ حساس مقامات اورشاہراہوں پرہمہ وقت موبائل بُلٹ پرئوف بینکر،سراغ رساں کتے اورسریع الحرکت ٹیمیں تعینات رہیں گی تاکہ کسی مشکل کے وقت یاتریوں کوفوری مددفراہم کی جاسکے ۔