سرینگر// نیشنل کانفرنس کور گروپ کا ایک طویل اور غیر معمولی اجلاس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی قیادت میں منعقد ہوا۔ساڑھے 8گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میںممبران نے موجودہ ریاست کے نامساعد و ناگفتہ بہہ حالات ،انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں جاری رہنے اور کٹھوعہ عصمت دری و قتل واقعہ اور ملزموں کو بچانے کی مذموم کوششوں پر زبردست تشویش کا اظہار کیا گیا۔ ممبران نے کہا کہ حالات سدھارنے اور ریاست میں امن وامان کی فضاء پٹری پر لانے کا واحد اور بنیادی حل یہاں کے سیاسی مسئلہ کو سیاسی طور پر حل کرنا ہی ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں جاری رہنے سے لوگ خوف وہراس میں مبتلا ہیں اور اپنے گھروں میں بھی عدم تحفظ کے شکار ہیں۔ مرکز کی طرف سے مسئلہ کشمیر کو سیاسی مسئلہ تسلیم نہ کرنے اور بار بار غفلت شعاری اورہٹ دھرمی سے کام لے کر ریاست کے لوگوں کو مشکلات اور مصائب میں ڈالا ہے اور موجودہ حالات بھی اس کی ایک بدترین کڑی ہے۔ اس لئے مرکز کو مسئلہ کشمیر کو سیاسی مسئلہ تسلیم کر کے اس کے حل کے لئے جنگی بنیادوں پر پہل اور اقدام کرنے چاہئے ۔سب سے پہلے نوجوان نسل کا اعتماد اور بھروسہ حاصل کرنے کیلئے ٹھوس اور فوری اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر کو سیاسی مسئلہ جان کر فوری طور پر حل کیا جائے تاکہ ریاست میں امن و امان کی بحالی ممکن ہو سکیں ۔ ممبران نے وادی میں عام شہریوں کی ہلاکتوں اور احتجاجی مظاہرین پر حد سے زیادہ طاقت کے استعمال پر بھی برہمی کا اظہار کیا گیااور مطالبہ کیا گیا کہ یہ سلسلہ فوری طور پر بند ہونا چاہئے۔ کور گروپ ممبران کٹھوعہ عصمت دری اور قتل معاملے میں فوری انصاف کی مانگ کرتے ہوئے متاثرہ بچی کے والدین کیساتھ اظہارِ یکجہتی کیا اور ملزمان کو بچانے کیلئے جاری کوششوں اور دیگر سرگرمیوں کی مذمت کی۔ لیڈران نے کہا کہ اس عصمت دری اور قتل کے معاملے کو جس طرح سے ایک منصوبہ بند طریقے کے تحت سیاسی اور مذہبی رنگ دینے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں وہ انتہائی افسوسناک، تشویشناک اور شرمناک ہیں۔ایک ایسے وحشی درندے کو بچانے کیلئے دن دھاڑے اور کھلے عام احتجاج کیا جارہا ہے جس کے جرم سے انسانیت شرمسار ہورہی ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ ریاستی عوام ایک تباہ کن اور مشکل ترین دور سے گزر رہے ہیں اور اللہ ہی ہمیں ان حالات سے چھٹکارا دے سکتا ہے۔ انہوں نے بھی مسئلہ کشمیر کو سیاسی مسئلہ اولین فرصت میںحل کرنے کی اپیل کی تاکہ کشمیری عوام کو امن وسکون اور راحت مل سکیں اور جس قدر اس سیاسی مسئلہ کو طول دیا جائیں اُ س قدر حالات پٹری پر لانے کے بجائے ابتر سے ابتر ہوتے جائیں گے۔