جموں//جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے شیر کشمیر بھون، جموں میں منعقدہ ایک تقریب میں شیخ محمد عبداللہ کو ان کی 41 ویں برسی کے موقع پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔رتن لال گپتا نے شیخ عبداللہ کی تعریف کرتے ہوئے ان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی اور معاشرے کے کمزور اور پسے ہوئے طبقوں کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے ان کے کردار پر روشنی ڈالی۔انہوںنے کہا کہ شیخ محمد عبداللہ نے جاگیرداری نظام کو ختم کر کے زمینی اصلاحات کیں اور کسانوں کو زمینیں دیںجوایک تاریخی قدم تھا۔ شیخ عبداللہ کو مہاتما گاندھی اور خان عبدالغفار خان کے دور کے سب سے قد آور اور بصیرت والے رہنما قرار دیتے ہوئے رتن لال نے کہا کہ ان کا سیکولر اور ترقی پسند نقطہ نظر نسلوں کے لیے تحریک کا باعث بنے گا۔ قوم کے لیے ان کی لگن اور قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔صوبائی صدر نے کہا کہ اپنے کرشماتی سیاسی کیرئیر میںشیخ محمد عبداللہ نے جموں و کشمیر کے عوام کی امنگوں کی علامت کی جس کا کوئی ایک فرد خواب میں بھی نہیں سوچ سکتا تھا،شیخ محمد عبداللہ کو بہترین خراج عقیدت ہندوؤں، مسلمانوں اور سکھوں کے درمیان ہم آہنگی کو مضبوط کرنا ہوگا۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ ان کی طرف سے دی گئی ہم آہنگی، بھائی چارے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی وراثت کو برقرار رکھنے اور اسے برقرار رکھنے کا عہد کریں۔
اجے سدھوترہ، سینئر این سی لیڈر اور سابق وزیر نے اپنے خطاب میں شیخ عبداللہ کے ‘ہندو، مسلم، سکھ اتحاد’ کے نعرے اور جموں و کشمیر میں اس کی گونج کی تعریف کی۔ سابق وزیر نے ذات، نسل یا مذہب سے قطع نظر، معاشرے کے مظلوم طبقات کے حقوق کے لیے لڑنے کے لیے شیخ عبداللہ کی لگن کو اجاگر کیا۔ انہوں نے سماج کے مختلف طبقات اور جموں و کشمیر اور لداخ کے خطوں کے درمیان محبت کے رشتوں کو پروان چڑھانے اور مضبوط کرنے میں شیخ عبداللہ کے کردار پر زور دیا۔ صبح سویرے شیر کشمیر بھون جموں میں جی ایچ ملک سینئر لیڈر کے زیر اہتمام قرآن خوانی کی گئی جس میں مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔صوبہ جموں کے تمام اضلاع نے شیخ محمد عبداللہ کی 41ویں برسی منائی اور اپنے اپنے ہیڈ کوارٹرز میں عظیم رہنما کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔
نیشنل کانفرنس کا شیخ محمد عبداللہ کو 41ویں برسی پر شاندار خراج عقیدت
