ڈوڈہ//نیشنل ٹریڈ یونین فرنٹ ضلع اکائی ڈوڈہ کے بینر تلے آنگن واڑی ورکرس کی بھاری تعداد نے ڈاک بنگلہ ڈوڈہ میں سرکار مخالف نعرے بازی کی اور سرکار پر آنگن واڑی ملازمین کا استحصال کرنے کا الزام عائد کیا۔احتجاجی ریلی کی قیادت فرنٹ کے ضلع صدر برکت علی کر رہے تھے جس میں سینکڑوں کی تعداد میں آنگن واڑی ورکرس نے اس احتجاج میں شرکت کی اور سرکار سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اْن کی تنخواہ میں اضافہ کیا جائے اور گزشتہ چھ ماہ سے بقایا پڑی واجبات کو واگزار کیا جائے آنگن واڑی ورکرس نے سرکار سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کے اس دور میں تین ہزار ماہانہ آنگن واڑی ملازم کو دی جا رہی ہے اور وہ بھی کبھی کبھار ہی ملا کرتی ہے جو ورکرس اور ہیلپرس کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔احتجاجی مظاہرین نے سرکار اور متعلقہ محکمہ سماجی بہبود سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سنگین مسئلے پر توجہ مبذول کریں۔برکت علی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے سرکار آنگن واڑی ورکرس کے ساتھ معمولی ماہانہ دے کر مذاق کر رہی جو قابل افسوس ہے اس لئے آج آنگن واڑی ورکرس نے ٹریڈ یونین فرنٹ کے بینر تلے جمع ہو کر احتجاجی ریلی کا اہتمام کیا اور سرکار پر اْن کی واضح مستقل پالیسی مرتب کرنے کا مطالبہ کیا ہے برکت نے کہا کہ اگر سرکار نے اس جانب کوئی اقدامات نہ کئے تو مجبوراً ان کو سڑکوں پر آنا پڑے گا اور دیوالی کے بعد ایک بہت بڑے اِحتجاج کا اہتمام کیا جائے جس دوران حالت کو قابو کرنا مشکل ہو گا چونکہ ان ورکرس کے بچوں کا حال بے حال ہے اور بات فاقہ کشی پر بن آئی ہے۔اس موقع پر برکت علی کے علاوہ کیول کرشن، یوسف، مشتاق احمد، پاؤن سنگھ، رحکلا دیوی، ببلی دیوی، شمیمہ اختر، شائستہ بیگم، نیلما دیوی، انو رادھا، رابعہ بیگم، روبینہ بیگم نے بھی مظاہرین سے خطاب کیا۔فرنٹ نے اس بات کا فیصلہ لیا ہے کہ اگر ان مطالبات کا فوری طور عمل درآمد نہ کیا گیا تو عنقریب بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔احتجاجی مظاہرین اپنی تنخواہوں میں اضافہ، مرکز کی جانب سے جاری شْدہ مراعات کی عمل آوری، آنگن واڑی ورکرس کی سپروائزر میں بطور سینیارٹی درجہ بندی، اور پنشن اسکیم کی عمل آوری کا مطالبہ کر رہے تھے۔