یو این آئی
نئی دہلی//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کے روز اروناچل پردیش میں پیش آئے واقعہ سے متعلق کہا کہ پنڈت جواہر لعل نہرو کی سلامتی کونسل میں رکنیت چین سے محبت کی وجہ سے قربان ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ 1962 میں کانگریس کی حکومت کے دوران ہی چین نے ہماری ہزاروں ہیکٹر زمین ہتھیا لی تھی۔ شاہ نے کہا کہ حکومت 12 بجے شمال مشرقی سرحد کی صورتحال پر بیان دینے کے لئے تیار تھی، ایسی صورتحال میں اپوزیشن کے پاس ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے کا کوئی جواز نہیں تھا۔
وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں صحافیوں کو بتایا، ‘‘آج پارلیمنٹ میں وقفہ سوالات اپوزیشن اور بالخصوص کانگریس پارٹی نے چلنے نہیں دیا، میں اپوزیشن اور بالخصوص کانگریس پارٹی کی اس مذموم کوشش کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ شاہ نے کہا کہ کانگریس کو جواب دینا چاہئے کہ کانگریس خاندان کے ذریعہ چلائے جانے والے راجیو گاندھی فاؤنڈیشن نے سال 2005-07 کے دوران چینی سفارت خانے سے ملنے والے 1.35 کروڑ روپے کے ساتھ کیا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ (ایف سی آر اے) کے مطابق مناسب نہیں تھا، اس لیے وزارت داخلہ نے قانونی عمل کے بعد اس فاؤنڈیشن کا رجسٹریشن منسوخ کر دیا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ 1962 میں ہندوستان کی ہزاروں ہیکٹر زمین پر چین نے قبضہ جما لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 2006 میں جب ملک میں کانگریس کی حکومت تھی، ہندوستان میں چینی سفارت خانے نے پورے اروناچل اور پورے نیفا پر اپنا دعویٰ کیا تھا۔ چین نے کانگریس پارٹی سے تعلق رکھنے والے اروناچل پردیش کے (اس وقت کے) وزیر اعلیٰ دورجی کھانڈو کو ویزا دینے سے انکار کر دیا تھا، یہ مانتے ہوئے کہ اروناچل تو ان کا ہی حصہ ہے۔ شاہ نے کہا کہ اب جبکہ ملک میں مودی حکومت ہے، کوئی ہماری ایک انچ زمین بھی نہیں لے سکتا۔انہوں نے کہا، ‘میں کانگریس پارٹی کو بتانا چاہتا ہوں کہ عوام کے سامنے یہ دوہرا اور دوغلہ رویہ کام نہیں کرتا ہے، عوام سب کچھ دیکھ رہی ہے، خود کانگریس حکومت کے دور میں ملک کی ہزاروں کلومیٹر زمین پر چین نے غیر قانونی طور پر قبضہ کر لیا تھا، ملک کے عوام ان تمام موضوعات کو جانتے اور سمجھتے ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ میں کانگریس پارٹی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے کیا تحقیق کی؟ سال 1962 میں ہندوستان کی ہزاروں ہیکٹر اراضی جو چین نے ہتھیا لی تھی، کیا آپ نے اس موضوع کو اپنی تحقیق میں شامل کیا تھا، اور جب آپ نے تحقیق کی تو رپورٹ کیا آئی؟۔