سرینگر//حریت (گ)، حریت (ع)،تحریک حریت ،پیپلزلیگ ، محاذ آزادی کے ایک دھڑے، سالویشن مومنٹ، ڈیموکریٹک پولٹیکل مومنٹ کے ایک دھڑے،ینگ مینز لیگ نے سری گفوارہ اسلام آباد(اننت ناگ) میں مارے گئے جنگجوئوں اور ایک شہری کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے سری گفوارہ اسلام آباد (اننت ناگ) میں بھارتی افواج کے ہاتھوں ایک معصوم شہری محمد یوسف راتھر اور 4عسکریت پسندوں کو مارے جانے کے علاوہ درجنوں افراد کو شدید زخمی کئے جانے کی ظالمانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی قابض افواج کی سخت ترین اور ہلاکت خیز فوجی کارروائیوں میں شدّت لائے جانے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ۔ گیلانی نے کہاکہ ’’ریاست کے نہتے اور معصوم عوام کو بے لگام فوجی طاقت کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے‘‘۔ گیلانی نے’’ بھارت کے ارباب اقتدار کو ریاست کے مظلوم اور نہتے عوام بالخصوص نوجوان نسل کو ظلم وبربریت کے شرمناک ہتھکنڈوں سے پشت بہ دیوار کئے جانے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو ظلم وبربریت کی کارروائیوں سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے‘‘۔انہوںنے حریت پسند عوام کے صبرو استقلال کو عقیدت کا سلام ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری قوم ظلم وبربریت کے باوجودحقِ خودارادیت کی تحریک سے دستبردار ہونے کی متحمل نہیں ہوسکتی۔ حریت (ع) نے عسکری نوجوانوں دائود احمد صوفی ساکنہ ایچ ایم ٹی سرینگر، ماجد منظور ڈار ساکنہ تلنگام پلوامہ، عادل رحمن بٹ ساکنہ شٹی پورہ بجبہارہ اور محمد اشرف ایتو ساکنہ ہاتی گام سری گفوارہ اننت ناگ کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان شہیدوں کی قربانیاںضرورت رنگ لائیں گی۔ تحریک حریت چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے کہا کہ یہ ایک المیہ ہے کہ جموں وکشمیر کے مسئلے کو گزشتہ 70برسوں سے اس کے تاریخی اور جغرافیائی پسِ منظر میں حل نہ کئے جانے کی وجہ سے برصغیر کے انسانوں کا بالعموم اور جموں کشمیر کے عوام کا بالخصوص خون پانی کی طرح بہہ رہا ہے اور اس متنازعہ مسئلے کی وجہ سے انسانی خون سب سے زیادہ سستا ہوا ہے۔ صحرائی نے کہا کہ اگر بھارت ضد اور ہٹ دھرمی چھوڑ کر مسئلہ کشمیر کو انسانی اصولوں اور حقیقت کی بنیاد پر تاریخی حقائق کے پیش نظر حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے تو برصغیر میں بہنے والا خون کا سلسلہ ہمیشہ کے لیے ختم ہوکر برصغیر خوشحالی اور امن کے ایک نئے دور میں داخل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے تمام انصاف اور جمہوری اصولوں کا گلا گھونٹ کر فوجی طاقت کا بے دریغ استعمال کرکے جموں کشمیر پر اپنا فوجی تسلط قائم کیا جس کی وجہ سے نوجوان مجبور ہوکر پُرخطر راستے اختیار کررہے ہیں۔ پیپلز لیگ کے محبوس چیئرمین غلام محمد خان سوپوری اور قائمقام چیئرمین سید محمد شفیع نے ترال اور اسلام آباد (اننت ناگ) جھڑپ میں جاں بحق کئے گئے جنگجوئوں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک بلند نصب العین کی خاطر تسلسل کے ساتھ دی جارہی قربانیاں اس بات کی متقاضی ہیں کہ رواں تحریک مزاحمت کو آگے بڑھانے کیلئے پوری قوم یکسوئی اور استقامت کا مظاہرہ کرے۔ خان سوپوری نے کہا کہ ’ قوم کے نوجوان اپنی اْٹھتی جوانیوں اور گرم گرم لہو سے تحریک حقِ خودارادیت اور آزادی برائے اسلام کا عنوان رقم کرنے میں کوئی پس وپیش نہیں کررہے ہیں‘‘۔ادھر محاذآزادی کے ایک دھڑے کے صدر محمد اقبال میر ضلع صدر اسلام آباد (اننت ناگ) منظور احمد بٹ ، شبیر احمد باباکے ہمر اہ نو پورہ آکھرن میں اعجاز احمد کے گھر گئے اور لواحقین کے ساتھ تعزیت پرسی کی۔ اقبال میر نے خطاب میں اعجاز احمد کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ قربانیوں کو کسی بھی صورت میں فراموش نہیں کیا جاسکتا اور پوری کشمیری قوم ان قربانیوں کی امانت دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ فورسز نے 2 کمسن بچوں کے باپ اعجاز احمد بٹ کو ٹارگٹ کرکے مارا اورجمعہ کو نوشہرہ کھرم کے محمد یوسف راتھر کومار دیا اور اسکی بیوی حفیظہ کو شدید زخمی کیا ،جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ڈیموکریٹک پولٹیکل مومنٹ کے ایک دھڑے کے چیئرمین فردوس احمد شاہ، ینگ مینز لیگ چیئرمینامتیاز احمد ریشی اور سالویشن مومنٹ ترجمان نے فورسز کے ہاتھوں ایک بے گناہ شہری کی ہلاکت کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔انہوںنے اسلام آباد(اننت ناگ) سمیت وادی کشمیر کے مختلف مقامات پر فورسز کے طاقت و تشدد اور اندھا دھند فائرنگ و شلنگ کے نتیجے میں ایک عام شہری کی ہلاکت اور درجنوں کو زخمی کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔