سرینگر //شہر خاص میںطویل وقفے کے بعد ایک مرتبہ پھر پیلٹ چلے اورچھروں نے ایک 16سالہ لڑکے کے جسم کو چھلنی کردیا۔نوہٹہ علاقے میں فورسز اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں 10ویں جماعت کا طالب علم مدثر احمد ولد طارق احمد ساکن زونی مر نوشہرہ شدید زخمی ہوگیا جس کو فوری طور پر علاج و معالجے کیلئے صدر اسپتال منتقل کیا گیا ۔ مذکورہ نوجوان کے سینہ، دایاں بازو اور چہرے اور بائیںآنکھ پر پیلٹ لگے ہیں۔ نماز جمعہ کے بعد نوہٹہ سرینگر میں طویل وقفے کے بعد ایک مرتبہ پھر نوجوانوں اور فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں،اس دوران اسلام اور آزادی کے حق میں نعرہ بازے کرتے ہوئے پتھراﺅ کیا گیا۔ طرفین کے درمیان ہوئیں جھڑپیں کئی گھنٹوں تک جاری رہیں ۔ فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیرگیس شلوں کے علاوہ پیلٹ کا استعمال کیا جس کے سبب مذکورہ نوجوان زخمی ہوگیا ۔مذکورہ نوجوان کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ وہ پتھر بازی میں ملوث نہیں تھا بلکہ گھر سے کچھ گھریلو سامان خریدنے کیلئے بازار گیا تھا جس دوران فورسز کی طرف سے چلائے جانے والے چھروں کے نتیجے میں شدید زخمی ہوگیا ۔ مدثر احمد کے والد طارق احمد بیگ نے بتایا کہ مدثر دسویں جماعت کا طالب علم ہے اور گھر میں امتحانات کی تیاریوں میں مصروف تھا مگر جمعہ کو بعد از نماز کچھ گھریلو سامان خریدنے کیلئے گیا تھا۔ طارق احمد نے بتایا کہ مدثر کو مقامی لوگوں نے اسپتال پہنچایا ۔ صدر اسپتال سرینگر میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مدثر کے سینے ، دائیں بازو اور بائیں آنکھ میں پیلٹ لگے ہیں تاہم اسکی صورتحال مستحکم ہے۔ امراض چشم کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مدثر کی بائیں آنکھ میں پیلٹ لگے ہیں تاہم تشخیصی ٹیسٹوں سے ثابت ہوا ہے کہ اسکی آنکھ کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا ہے۔ واضح رہے کہ کشمیر میں پلٹ کے استعمال سے ابتک 88افراد دونوں آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوچکے ہیں جبکہ 200سے زائد نوجوانوں کی ایک آنکھ مکمل طور پر بیکار ہوگئی ہے۔