بلال فرقانی
سرینگر// ڈائریکٹر جنرل آف پولیس نلین پربھات نے ہفتہ کو کہا کہ پولیس سٹیشن نوگام میں گزشتہ رات ہونے والے دھماکے میں 9 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوئے، جہاں ایک حالیہ معاملے میں ضبط کیء گئے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد کو فرانزک جانچ کے لیے نمونے لیا جا رہا تھا۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، ڈی جی پی نے کہا کہ دھماکہ جمعہ کو رات تقریباً 11:20 بجے پولیس سٹیشن نوگام کی ایف آئی آر نمبر 162/2025 سے منسلک ایک بڑی ضبطی میں اس ماہ کے شروع میں برآمد ہونے والے دھماکہ خیز مادوں، کیمیکلز اور ری ایجنٹس کے نمونے لینے کے دوران ہوا۔انہوں نے کہا کہ فرید آباد سے 9 اور 10 نومبر کو برآمد کی گئی کھیپ کو طریقہ کار کے مطابق تھانے کے کھلے علاقے میں منتقل کیا گیا تھا اور محفوظ کیا گیا تھا۔ پربھات نے کہا کہ بازیابی کی بڑی نوعیت کو دیکھتے ہوئے، ایف ایس ایل ٹیم کے ذریعہ نمونے لینے کا عمل پچھلے دو دنوں سے جاری تھا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مواد انتہائی غیر مستحکم اور حساس تھا، اور فرانزک ٹیم اس کو انتہائی احتیاط کے ساتھ سنبھال رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ اس عمل کے دوران ایک حادثاتی دھماکہ ہوا۔ڈی جی پی نے مزید کہا کہ اس واقعہ کی وجہ سے متعلق کوئی اور قیاس آرائیاں غیر ضروری ہیں۔ہلاکتوں کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے، پربھات نے کہا کہ نو اہلکار اپنی جانیں گنوا بیٹھے، جن میں ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (SIA) کا ایک اہلکار، FSL ٹیم کے تین ارکان، دو کرائم فوٹوگرافر، دو ریونیو اہلکار جو مجسٹریٹ ٹیم کا حصہ تھے، اور ایک درزی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ 27 پولیس اہلکار، دو ریونیو اہلکار اور قریبی رہائشی علاقوں کے تین شہری زخمی ہوئے۔ تمام زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا اور ان کا علاج جاری ہے۔دھماکے سے تھانے کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا اور ملحقہ کئی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ نقصان کی حد کا پتہ لگایا جا رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ حادثے کی صحیح وجہ جاننے کے لیے باضابطہ انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔گہرے غم کا اظہار کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا: جموں و کشمیر پولیس غم کی اس گھڑی میں مرنے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے۔