سرینگر //سرینگر پولیس نے بے روز گار نوجوانوں کو ورغلا پھسلاکر جعلی سرکاری نوکریاں فراہم کرنے والے ایک گروہ کو بے نقاب کر کے سلاحوں کے پیچھے دکیل دیا ہے ۔ ان کے قبضے سے جعلی تقرری کے آرڈر ، مہر اور جعلی آفیسران کے سیل و دستخط کے علاوہ دیگر دستاویزات ضبط کئے گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق 15دسمبر کو رام منشی باغ پولیس کوایک تحریری درخواست عبدالرشید ساکن نہالپورہ پٹن کی جانب سے موصول ہوئی۔ جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ اُسے اور دیگر 17 افراد کو تین افراد نے جعلی سرکاری نوکری دیکر ٹھگ لیا۔عبدالرشید نے اُن کی پہچان مشتاق احمد گنائی ساکن کولگام ، فیاض احمد ڈار عرف اعجاز ساکن پٹن بارہ مولہ اور شام لال عرف منہاس ساکن جموںکے طور کی۔ جنہوں نے ان تین افراد کو سرکاری نوکری دینے کی غرض سے 57 لاکھ روپے دئے تھے ، جو بعد مین جعلی نکلے ۔اس اطلاع کے موصول ہونے پر تھانہ پولیس رام منشی باغ نے کیس زیر نمبر124/2017 زیر دفعہ 420,468,471 RPC درج کرکے اس سلسلے میں ایک تفتیشی ٹیم تشکیل دی۔ پولیس نے تینوں ملزمان کو جموں سے گرفتارکیا ۔ ابتدائی تفتیش کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ اس گروہ میں ملوث افرد کا تعلق وادی کے اطراف و اکناف سے ہے جنہوں نے درجنوں بے روز گار نوجواں کو اب تک جعلی سرکاری نوکریوں دیکر پھنسایا ہے۔ اس گروہ کے ساتھ مزید تین افراد بلال احمد ڈار ساکن کرالہ کھڈ ، ارشد احمد ساکن سنوار اور عبدالجبار حجام ساکن کپوارہ شامل ہیں، جوکہ بے روزگار نوجوانوں کو بیوقوف اور ورغلا پھسلا کر جعلی سرکاری نوکریوں کا آرڈر بھاری رقم کے عوض فراہم کرنے کے بعد اِ ن بے روز گار نو جوانوںکو مشتاق احمد ، فیاض اور شام لال سے ملاتے تھے، جو خود کو سینئر سرکاری آفیسر جتلاتے تھے اور سیکریٹریٹ میں ملازمت کرنے کا دعویٰ کرتے تھے ۔ پیسے ادا کرنے کے بعد ان نوجوانوں کو جنگلات ، ہیلتھ ، جموں وکشمیر بینک اور ایگرکلچرمحکموں میں نوکریوں کے آرڈر فراہم کئے جاتے تھے۔ اس کے علاوہ پولیس کو اس کیس کے سلسلے میں دیگر چار افراد مطلوب ہیں، جن کی تحقیقات کی جارہی ہے جوکہ اس سارے اسکنڈل میں ماسٹر مائنڈ ہیں جو روپو ش ہوئے ہیں۔ پولیس نے کہا ہے کہ اگر کسی شخص کو اس کیس کے بارے میں کوئی بھی جانکاری ہوتو تھانہ رام منشی باغ سرینگر یا پولیس کنٹرول روم کشمیر کے ڈائیل 100 پر رابطہ قائم کریں۔ سرینگر پولیس نے اس کیس کے سلسلے میں ایک کمپوٹر دستاویزی مرکز ایچ۔ ایم ۔ ٹی سرینگر علاقے میں چھاپہ ڈالا جہاں سے ، جعلی تقرری آرڈر ، شناختی کارڈ جہاں سے ان کا پرنٹ نکلا جاتا ہے کو ضبط کر کے مذکورہ کمپوٹر سنٹر کے مالک کو گرفتارکیا ۔